تعزیتی نظم
شاعر : فرحان دل
مکمل اپنا سفر کر گئے ہیں شیخ رشید
ہر ایک آنکھ کو تر کر گئے ہیں شیخ رشید
اب ایک اور وفا کا نصاب ختم ہوا
پھر آج ایک سخاوت کا باب ختم ہوا
ہمیشہ تم نے سخاوت کا وصف ساتھ رکھا
تمام عمر غریبوں کے سر پہ ہاتھ رکھا
جو غمزدہ ہوا وہ تم سے مل کے شاد ہوا
تمہارے در سے تو دشمن بھی بامراد ہوا
سدا غریبوں کے غمخوار بھی تمھی ٹھہرے
سخی بھی تم رہے، سردار بھی تمھی ٹھہرے
ملی جو خوشبو تو اس کو فضا میں خرچ کیا
خدا کے مال کو راہِ خدا میں خرچ کیا
خود اپنا زادِ سفر تم نے مختصر رکھا
مدد کے واسطے ہاتھوں کو کھول کر رکھا
کبھی وفا میں نبھائی کبھی محبت میں
کسی کو دیکھ نہ پائے کبھی مصیبت میں
ہزاروں لاکھوں کے کام آئے راہِ ہستی میں
تمہارا ذکر نمایاں ہے ساری بستی میں
ہمیشہ لوگوں کے دکھ درد کا علاج کیا
وہ راجہ تم تھےکہ لاکھوں دلوں پہ راج کیا
تمہارا وصف تمہارے ہی ساتھ جائےگا
تمہاری خالی جگہ کوئی بھر نہ پائے گا
ہمیشہ چاند کے ہمراہ چاندنی ہوگی
تمہاری راہ میں صدقوں کی روشنی ہوگی
تمہارے صالحہ اعمال معتبر فرمائے
خداا تمہارے گناہوں کو درگزر فرمائے
خدا کا فضل میسر رہے قیامت تک
تمہاری قبر منور رہے قیامت تک
تمہارے ہاتھ میں کوثر کا جام دے مولی
تمہیں بھی خلد میں اعلی مقام دے مولی
🖋️ فرحان دِل ۔ مالیگاؤں ۔
📞 9226169933