شہر کا ایم ایل اے وہ نمائندہ ہوتا ہے جس کے ماتحت انتظامیہ کام کرتی ہے. نمائندہ انتظامیہ کے افسران کو حکم دے کر ان کے اختیارات میں آنے والے فرائض کی انجام دہی کرواتا ہے. ایسا کہہ سکتے ہیں کہ انتظامیہ کے افسران ایم ایل اے کے ماتحت ہوتے ہیں. لیکن مالیگاؤں شہر کو پچھلی کئی دہائیوں سے ایسے ایم ایل نصیب ہو رہے ہیں جو اپنے ماتحت افسران کو حکم دینے کی بجائے ان کے سامنے اپنی مانگوں کا میمورنڈم رکھتے یا دھرنے دیتے آ رہے ہیں، عوام بھی ان کے اس قدم کو بہتر نمایندگی سمجھ کر ان کے زندہ باد ہونے کے نعرے لگاتی ہے. ایک جانب مانا جا رہا ہے کہ آج کے ترقیاتی دور میں عوام کی سیاسی سمجھ میں بھی ارتقاء ہوا ہے لیکن کہیں کہیں عوام شاید سب کچھ سمجھ کر کٹی پتنگ کی ڈور کی طرح اسی کے ساتھ اڑتی چلی جاتی ہے. مالیگاؤں کی عوام اپنے ایم ایل اے پر اتنا بھروسہ کرتی ہے کہ اس کے ہر قدم کو اس کی سہی نمائندگی اور اسے اپنا ہمدرد لیڈر سمجھ بیٹھتی ہے.
ہر بار شہر کے ایم ایل ایز کو کسی نہ کسی چھوٹے بڑے معاملوں میں دھرنے اور ہڑتال کرتے دیکھا جاتا رہا ہے. شہر کا نمائندہ اسمبلی کارپوریشن کے معاملوں میں ہڑتال کرتا ہے، کبھی کوئی ایم ایل اے شہر کے اے ایس پی سے اجازت طلب کرتا ہے کہ کیا گئوکشی بندی ہونے پر وہ جرسی گائے کی قربانی کر سکتا ہے؟ ایک نمائندہ اسمبلی جانتا ہے کہ شہر کے ترقیاتی کاموں کیلئے ریاستی سرکار کا فنڈ اور کب اور کتنا ملتا ہے. ایم ایل اے کو خود بھی مانگ کرنے پر کارپوریشن کیلئے ٹاؤن پلاننگ اسکیم کے تحت اختیاری بجٹ فراہم کیا جاتا ہے. پچھلے دنوں مالیگاؤں شہر کے قائدوسالار ایم ایل اے مفتی اسماعیل صاحب نے آگرہ روڈ کی ازسرنو تعمیر کیلئے سڑک جام کر کے دھرنا دیا اور عوام سے خوب زندہ باد زندہ باد کے نعرے لگوائے اور اپنے ہی ماتحت افسران سے ہٹ دھرمی کرتے دکھائی دیئے کہ کام جلد شروع ہونا چاہیے. جبکہ اس طرح کی لیڈری کرنے کی بجائے اگر موصوف چاہتے تو شہر کی اشد ضرورت دکھا کر شہری ترقیاتی منصوبوں کا فنڈ ریاستی سرکار سے لے کر سڑک کی تعمیر کر سکتے ہیں. لیکن انہوں نے ایسا کیوں نہیں کیا، یہ سوال جانکاروں کی پیشانیوں پر بل لاتا ہے. اس پر طرہ یہ کہ موصوف صبح افسران کے سامنے دھرنا دیتے ہیں اور شام کے اپنے جلسے میں انہی افسران کو دھمکی بھی دیتے سنائی دیتے ہیں. ارے صاحب جن افسران کو آپ کو حکم دینا ہے آپ ان کیلئے دھرنے دے رہے ہیں اور دھمکیاں بھی!
پڑوسی شہر دھولیہ کے ایم ایل سے جو انہی کی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، ان کا دعوٰی ہے کہ وہ کروڑوں روپیوں کا فنڈ شہری ترقیاتی کاموں کیلئے پا رہے ہیں، پھر مالیگاؤں کے ایم ایل اے کو ایک سڑک کی تعمیر کے لیے دھرنا کیوں دینا پڑ رہا ہے؟
*وسیم رضا خان*
(نائب مدیر روزنامہ نوبھارت)