مالیگاوں (ہم بھارت ) شہری دواخانوں کی لاپرواہی ، عدم توجہی، لوازمات کی کمی اور غیر ذمہ دارانہ حرکت تو بالکل عام بات ہوچکی ہے۔ شہر میں سرکاری دواخانے تو ہیں لیکن برائے نام۔ یہی وجہ ہے کہ عوام کو مجبوراً نجی ہسپتال یا پھر بیرون شہر کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
اس وقت شہر مالیگاؤں کے واڈیا ہاسپٹل سے ایک ایسی خبر سامنے آئی ہے جس نے ہر کسی کو حیران کردیا یے۔ جہاں اس معاملے پر مختلف چرچے جاری ہیں وہیں یہ معاملہ سرکاری اسپتال کی غفلت کا ایسا ہی ایک نظارہ بھی پیش کرتا ہے۔ حاصل تفصیلات کے مطابق واڈیا اسپتال میں کئی سالوں سے بند پڑے ایک روم کو کھولنے پر اس روم میں انسانی کھوپڑیاں اور ہڈیاں برآمد ہوئیں ہیں۔ اس معاملے کے منظر عام پر آتے ہی میونسپل کمشنر بھالچندر گوساوی نے پولس کو اس بات کی اطلاع دی ۔ پولس آفیسران نے اس کی جانچ کیلئے سبھی ہڈیوں کو میڈیکل اسٹاف کے حوالے کر قانونی کاروائی کو تیز کردیا ہے
اس معاملے میں شہر بھر سے سوالات اٹھ رہے ہیں کہ آخر یہ ہڈیاں اور کھوپڑی کس کی ہے اور اب سے ہے؟ کیا واقعی میں ہاسپٹل والے اس سے بے خبر تھے ؟ اگر بے خبر تھے تو اتنی زیادہ غفلت کیسے ؟ کیا یہ کوئی لاوارث شخص تھا؟ یا پھر کوئی جرائم کا معاملہ ہے؟