مالیگاؤں(ہم بھارت)۱۲ نومبر 2021 کو مالیگاؤں کی مذہبی و ملی تنظیم رضا اکیڈمی اور سنی جمیعت علماء کی جانب سے تری پورہ معاملے کو لیکر بند کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس اعلان پر شہر مالیگاؤں مکمل طور پر بند بھی تھا۔
اس موقع پر شام کے وقت اچانک کچھ اوباش نوجوانوں کی جانب سے حالات کشیدہ کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔ پتھر بازی بھی ہوئی۔ بہر حال پولس نے حالات پر فورا قابو پا لیا۔
اس معاملے میں پولیس نے الگ الگ مقامات پر کل 5 ایف آئی آر درج کرتے ہوئے 50 زیادہ ملزمین کو حراست میں لیا ہے۔ اس سلسلے میں شہر کے کی کئی نامی گرامی اور سیاسی شخصیات فرار ہیں۔ اس معاملے میں فرار ملزمین کو پولیس تلاش کرنے میں جٹی ہوئی ہے۔
پولیس کی جانب سے ملزمین کو ایک ایک مقدمہ سے دوسرے مقدمے میں ماخوذ کرنے کا سلسلہ شروع ہے۔
اس تعلق سے 8 دسمبر 2021 کو مالیگاؤں شہر پولیس عملہ نے 7 افراد کو تشدد معاملے میں ایک مقدمہ سے دوسرے مقدمہ میں ماخوذ کرتے ہوئے ایک دن کی کسٹڈی حاصل کی ہے۔ یاد رہے کہ ان سات افراد کے لئے دو ہفتے کی کسٹڈی مانگی جارہی تھی۔ لیکن ملزمین کے وکلاء نے جرح کرتے ہوئے بتایا کہ ان ملزمین کو پہلے ہی کسٹڈی مل چکی ہے۔ جس پر معزز جج نے انہیں ایک دن کی کسٹڈی سنائی۔ جن سات ملزمین کو پولیس نے دوسرے مقدمہ سے ماخوذ کیا ہے ان میں شیخ ناصر شیخ محبوب عمر 34 سال ساکن عید گاہ بھونپٹر پٹی۔ وسیم اختر محمد سلیم 36 سال، ساکن ورلی روڈ۔ الطاف انور شاہ 20 سال، ساکن عید گاہ جھونپڑیٹی۔ محمد اسماعیل محمد اسرائیل 32 سال، ساکن نعمانی نگر۔ محمد رفیق محمد یونس 42 سال، جمہور نگر۔ شیخ صابر شیخ مصطفی 38 سال ،ساکن رحمت آباد، اور جاوید خان عطا اللہ خان 32 سال، ساکن داتار نگر کے نام شامل ہیں۔ ان ملزمین کے خلاف پولس نے دفعہ 14/148/147/143/353/395/307/2021/74/13/3/1/37/4/3/1922/186120/427/9149/2/3/5 کے تحت مقدمہ اور کیس داخل کیا ہے۔ یاد رہے کہ اس معاملے میں نامی گرامی سیاسی شخصیات ابھی بھی فرار ہیں۔