سنیچر 7 اگست نامہ نگار دہلی: مصدقہ ذرائع سے مل رہی اطلاعات کے مطابق مسلمانوں کے حقوق کی آواز اٹھانے اور ظالموں کے خلاف بیداری پیدا کرنے کے لیے مشہور صحافی اور سماجی کارکن سمیع اللہ خان کو یوپی پولیس کی سائبر کرائم برانچ کی جانب سے ٹوئٹر لیگل کے واسطے سے قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے
نوٹس میں سمیع الله خان کے ایک ٹویٹ کو انڈین آئی ٹی ایکٹ information technology act of India کے خلاف ورزی کرنے والا قرار دیا گیا ہے اس طرح انہیں آئی ٹی ایکٹ کے خلاف کام کرنے کا ملزم بنایا جا رہا ہے
سمیع اللہ خان کا نام دنیائے علم و قلم میں ان کی منفرد انداز صحافت کی وجہ سے مشہور ہو چکا ہے وہ ظالم حکمرانوں اور نسل پرست اسلام دشمن طاقتوں کے خلاف صراحت سے حقائق بیان کرتے ہیں اور باطل و ظالم کے خلاف بیداری پیدا کر رہے ہیں اور اپنے مسلم سماج میں پائی جانے والی غلطیوں اور کمزوریوں پر بھی بے لاگ تنقید کرتے ہیں نئی نسل کے نوجوانوں میں خاص طور پر وہ مقبول شخصیت ہیں اور ایسے قیمتی افراد آج کی ملت اسلامیہ میں بہت کم ہیں
بتادیں کہ سمیع اللہ خان کا یہ ٹوئیٹ آر ایس ایس. وزیراعظم نریندر مودی اور بھاجپا کی سنگھی آئ ٹی سیل کے خلاف ہے. جس میں انہوں نے ایک آن لائن تفتیشی صحافتی ذرائع آلٹ نیوز میڈیا کے بہت ہی مشہور سنگھ مخالف جرنلسٹ محمد زبیر کی حمایت کی تھی اور آر ایس ایس کے سنگھیوں کو مہاتما گاندھی کے قاتل گوڈسے سے تشبیہ دی تھی
یہ ٹوئیٹ کئي مہینوں پہلے کیا گیا تھا لیکن حیرت انگیز طور پر اس کے خلاف نوٹس اب بھیجا گیا ہے جس سے یہ اندازہ کیا جارہا ہے کہ شاید سمیع اللہ خان صاحب کے خلاف کچھ منصوبہ بند طور پر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں مسلمانوں کی قیادتوں کا کیا ردعمل ہوتا ہے۔