مالیگاوں (نامہ نگار) ان دنوں سوشل میڈیا پر پڑوسی شہر دھولیہ کے مجلسی ایم ایل اے ڈاکٹر فاروق شاہ کے انٹرویو کا ویڈیو تیزی سے وائرل ہورہا ۔ جس میں موصوف نے ایم ایل اے کے عہدے کی حقانیت بیان کرتے ہوئے کئی اہم باتوں کو مالیگاوں شہر اور دھولیہ شہر کے عوام کے سامنے رکھنے کی کوشش کی ۔ دوران انٹرویو صحافیوں نے ایم ایل اے مفتی محمد اسماعیل قاسمی کی موجودہ کارکردگی پر سوال پوچھا تو انہوں نے مفتی اسماعیل پر ایک بڑا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مفتی اسماعیل نے ایم ایل اے کا پی اے ان کے ہی بیٹے کو بنایا ہوا ہے ، اور حکومت کی جانب سے جو رقم پی اے کو دی جاتی ہے وہ رقم بھی مفتی اسماعیل خود ہی رکھتے ہیں۔اب یہ بات کہاں تک سچ ہے اسے جلد ہی منظر عام پر لایا جائیگا ۔
فی الحال بات یہ ہیکہ مفتی اسماعیل کی کارکردگی اور ان کے عہدے کو لیکر مالیگاوں شہر سینٹرل کے عوام میں شدت سے تنقید دیکھنے کو ملی ہے ؟ کبھی ایم ایل اے کی ناکامی کو لیکر سوشل میڈیا پر ویڈیو ، کبھی آڈیو اور کبھی تصاویر تیزی سے وائرل ہوتی نظر آتی ہیں۔ آخر وجہ کیا ہے ؟ کیا مفتی اسماعیل نے اپنی شبیہہ خراب کرنے کی ٹھان لی ہے ؟ کیا مفتی اسماعیل گذشتہ کی طرح اب بھی شہریان کو پہلے سے زیادہ بے وقوف بنانے کی سوچ رہے ہیں ؟ ہر طریقے سے مالیگاؤں شہر کا طبقہ مفتی محمد اسماعیل قاسمی سے دوری اختیار کرنے اور ان سے عہدے کا استعفیٰ مانگ رہا ہے ۔ ایسا کیوں ہے ؟ اب ایم ایل اے مفتی محمد اسماعیل قاسمی کو چاہیئے کہ وہ ایک پریس کانفرنس لیں اور شہریان کو اب تک کئے گئے سبھی کام کاج کی تفصیل پیش کریں۔ غور طلب ہیکہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں مفتی اسماعیل سول اسپتال میں کووڈ کے وقت لگائے جانے والے فنڈ کا حساب دے رہے ہیں ، بلکہ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ ایم ایل اے موصوف کو بیباک انداز میں پریس کانفرنس طلب کر کے حساب دینا تھا۔ اسطرح کی بات شہریان کی جانب سے مفتی اسماعیل سے متعلق کی جارہی ہے۔