کوکن بازآبادکاری کیلئے منظم کمیٹی کی تشکیل اور اہل کوکن کیلئے کال سینٹر کا آغاز:
ممبئی ۵ اگست ۔✍(سمیع اللّٰہ خان)
آج حج ہاؤس میں ممبئی کے معززین، کوکن کے حالات پر سر جوڑ کر بیٹھے جس میں راقم کو بھی شرکت کا موقع ملا،
سیلاب متاثرہ کوکن کے ليے ممبئی میں موجود اہلِ خیر جو کوکن سے علاقائی اور قلبی تعلق رکھتےہیں وہ دلِ دردمند کےساتھ اس نشست میں شریک ہوئے، شہر ممبئی کا کوکن سے صرف جغرافیائی ہی نہیں، روحانی رشتہ بھی ہے اسلئے بھی کوکن کے المناک حالات پر ممبئی کی دھڑکنیں قدرے تیز ہیں۔
سیلاب کی وجہ سے ہونے والے نقصان کے لئے صرف کوکن ممبئی اور صوبہء مہاراشٹر ہی سے نہیں بلکہ ملک و بیرون ملک مقیم محسنین ریلیف کے کاموں کے لئے فکرمند ہیں، اسی لیے میٹنگ کے آغاز ہی میں منتظمین نے بہت ہی صاف صاف انداز میں واضح کردیا کہ، سیلاب سے متاثرہ کوکن کو واپس کھڑا کرنے کے لیے سب سے زیادہ اور مستقل جدوجہد مہاڈ، کھیڈ اور چپلون کے مقامی علماء و ذمہ داران اور ان کی انجمنیں روز اول ہی سے محنت اور جدوجہد کررہےہیں، ہم لوگ یہاں جو قدم اٹھانے جارہےہیں وہ متاثرہ علاقوں میں جاری کاموں کو منظم و مربوط اور مستقل نتیجہ خیز بنانے کی غرض سے ہیں، تاکہ ممبئی کے تعاون سے وہاں جو کام ہو، وہ بارآور ہوسکے ۔
زیربحث موضوعات میں جو امور مشترکہ مشورہ سے فیصل کیے گئے ان میں:
ایک ایسے کال سینٹر کو طے کیا گیا ہے جس کے ذریعے کوکن میں ریلیف کے کاموں کو مزید مرتب و منظم کرنے لئے تمام کام کرنے والے افراد و جماعتوں سے رابطہ رکھا جائےگا، اس کال سینٹر میں متاثرہ علاقوں کی معلومات جمع بھی کی جائےگی اور فراہم بھی کی جائےگی، ریلیف و بازآبادکاری کے کام کرنے والوں کو ڈاٹا بیس مدد دی جائے گی یہ کال سینٹر تمام تر ملی و سماجی آرگنائزیشن کے اشتراک سے چلے گا اس پر کسی خاص تنظیم یا جماعت کا ناہی اثر ہوگا ناہی انتساب، بلکہ یہ کوکن ریلیف کے کاموں کے لیے تمام تنظیموں اور سرکاری ایجنسیوں کےلیے مشترکہ رابطہ کار پلیٹ فارم ہوگا ۔
اس کی ٹیم اس طرح ہوگی:
1)رافد شہاب 2)دانش لانبے 3) سمیع اللّٰہ خان 4)یوسف شیخ 5)سفیان گیگانی 6)خلیل میمن 7)مفتی حبیب
اس کال سینٹر کو جلدازجلد یقینی بنانے کے لیے تمام شرکاء نے حامی بھری اور فوری اس کے قیام کے لئے لائحۂ عمل بنایا گیا۔
اس کےعلاوہ سیلاب سے تباہ حال کوکنی گھرانوں کی ازسرنو تعمیر کو ممکنہ ذرائع سے یقینی بنانے کی کوشش کے سلسلے میں فکریں ہوئیں، تباہ شدہ مکانات اور دوکانوں کا پنچ نامہ کروا کے رپورٹ تیار رکھنا جوکہ بہت ضروری ہے، اس کے لیے بھی ٹیم طے کی گئی، جو سردست درج ذیل شخصیات کے ساتھ کام شروع کریگی:
1)کاظم ملک۔ 2)اعجاز پندلیکر 3)عبدالحسیب بھاٹکر 4)مبشر جمعدار 5)شاکر شیخ 6)یسین دلوی 7)عارف ملاجی
ریلیف کے اگلے قانونی اقدامات کے لیے مستقل ایک ٹیم کا انتخاب عمل میں آیا جو مستقل طورپر ریلیف و بازآبادکاری کے کاموں کے سرکاری و غیرسرکاری امور کی نمائندگی کرتی رہے، یہ ٹیم اس طرح ہے:
1)سلیم الوارے 2)امین سولکر 3)شاداب کاٹے 4)فرید شیخ امن کمیٹی 5)مشتاق دلوی 6)دانش لانبے 7)فقیر محمد ٹھاکر
ان کے علاوہ ایک اور بہت ہی ضروری اور مفید امر “ فیڈریشن آف کوکنی این جی او'ز (Federation of konkani NGO's) کا قیام عمل میں آیا، یہ فیڈریشن کوکن میں کام کررہی تمام جماعتوں اور تنظیموں کے صدور و سیکرٹریز سے رابطہ رکھے گا اور ان کےساتھ ملکر کاموں کو آگے بڑھائے گا ۔
اس فیڈریشن کے لئے فی الحال صرف ممبئی سے مندرجہ ذیل معززین کے اسماء طے پائے جنمیں آئندہ مزید اضافہ کی گنجائش ہے:
1)پروفیسر سراج الدین چوگلے, 2) مفتی محمد اشفاق قاضی جامع مسجد ممبئی 3) مفتی عبدالاحد فلاحی، پتھروالی مسجد، محمد علی روڈ، 4)عبدالعزیز مہاتے 5)شعیب خطیب چیئرمین جامع مسجد بمبئی6)ڈاکٹر وسیم پھوپھلونکر 7)عمران علوی 8)مفتی یحییٰ معین 9)مفتی طاہر چوہان 10)امین سولکر. 11)عبدالحسیب بھاٹکر
یہ سبھی لوگ محنت و بے لوثی کےساتھ پہلے سے ہی کوکن کی فلاح و بہبود کے لیے کام کررہے تھے اب سارے کام کو مزید منظم اور کاموں کا دائرہ بڑھا کر حکومتی ایجنسیوں سے مراحل طے کرانے کے لیے انہیں منظم کیا جارہاہے
جس میں یہ بات طے ہےکہ مقامی سطح پر چپلون، مہاڈ، اور کھیڈ سے اسی طرح جماعتی سطح پر، ملی سماجی و مذہبي تنظیمیں جیسے، انجمن دردمندان، تبلیغی جماعت، جمعیۃ علماء ہند اور جماعت اسلامی کی مقامی یونٹس، جمعیت اہلحدیث، جمعیۃ اہلسنّت والجماعت جیسی نمائندہ جماعتوں کے ذمہ داران کو ان میں شامل کیا جاتا رہے گا۔
اسي طرح یہ کمیٹیاں اور فیڈریشن کوکن کے مقامی ذمہ داران و نمائندگان سے رابطہ رکھ کر کام کرے گا جوکہ وہاں پہلے سے کام کررہےہیں جیسے، مفتی رفیق پورکر، خالد پرکار، یسین دلوی ، مولانا صادق مستری چپلون، مفتی انور خان سرگروہ رتناگیری، قاضی حسین ماہمکر شریوردھن مفتی عمر دھامسکر پمپلی، مولانا عبدالسلام جلال رائے گڑھ ۔ اور دیگر ذمہ دار حضرات جن سب کے ناموں کا احاطہ کرنا اس رپورٹ میں مشکل ہے ان سے ربط ضبط کے ساتھ کاموں کو منظم کیاجائے گا۔
اسی طرح اس فیڈریشن کے ضمن میں مختلف پروفیشنس کے ایسوسی ایشن بنائے جائیں گے جو کوکن میں رفاہ عامہ کے امور کو مستحکم اور مفید بنائیں گے۔
حج ہاؤس ممبئی کی پر شکوہ عمارت میں رکھی گئی اس اہم نشست میں محمد علی پاٹنکر، امین سولکر، فرید شیخ، شعیب خطیب، مفتی عبدالاحد فلاحی، مفتی حبیب پٹیل، مفتی طاہر چوہان، عبدالعزیز مھاتے، نیّر شعبان، کاظم ملک، عبدالحسیب بھاٹکر، مشتاق دلوی، ڈاکٹر وسیم پھوپھلونکر ، ڈاکٹر سراج الدین چوگلے، دانش لانبے، اور دیگر سماجی ذمہ داران نے قیمتی مشوروں اور مفید تجاویز پر تبادلہء خیال کرکے انہیں عملی شکل دی۔
میٹنگ کا آغاز، تلاوت کلام پاک سے ہوا، مفتی یحیٰی معین نے ایجنڈا پیش کیا، اور میٹنگ کے منتظم مفتی محمد اشفاق قاضی نے میٹنگ کی کارروائی کو فکرمندی کےساتھ نہایت خیرخواہانہ انداز میں بڑی خوش اسلوبی سے پایہء تکمیل کو پہنچایا ۔
امید ہےکہ ان ترتیبات کے ذریعے کوکن کے سیلاب متاثرین کو مزید فائدہ ہوگا، جن کی دوکانوں کا نقصان ہوا یا کسی بھی طرح کے معاشی ذرائع برباد ہوئے ہیں انہیں بڑی راحت ملےگی، اپنے بھائیوں کی تباہ حالی اور پریشانی پر تڑپ اٹھنا اور انہیں واپس مضبوطی سے سماج و معاشرت کے لیے کھڑے ہونے میں سہارا دینا یہی اسلام کی تعلیمات اور انسانیت کی ضرورت ہے، اللہ تعالی حج ہاؤس کے اس اجتماع پر نظرِ کرم فرمائے، منتظمین کو جزائے خیر سے نوازے، شرکاء کے دینی و انسانی جذبات کو بیحد قبول فرمائے اور طےشدہ کاموں کو یقینی بنائے اور ہم سب کوخلوص کی دولت سے مالامال فرمائے۔ آمین