مالیگاؤں( ہم بھارت ) کورونا وباء کے پیش نظر حکومتی احکامات کے مطابق طلبہ کو بینک اکاؤنٹ اوپن کرنے کے لئے کہا گیا تھا تاکہ اسکول سے ملنے والے اناج کے بدلے انہیں پیسے دیئے جائے۔ اس بات پر عمل کرتے ہوئے ہزاروں کی تعداد میں میں طلبہ نے اکاؤنٹ کھولے لیکن ابھی تک ایک روپے بھی اکاؤنٹ میں نہیں ڈالے گئے بلکہ گذشتہ کی طرح اسکول سے اناج ہی دیا گیا۔ لیکن ستم یہ کہ اسکول سے جو اناج مل رہا ہے اس میں خراب چاول کی ملاوٹ کے ساتھ ساتھ پلاسٹک کے چاول کی کثیر مقدار میں ملاوٹ کی گئی ہے۔ اس بات سے جو والدین واقف ہوگئے انہوں نے احتیاط کیا لیکن اب بھی شہر میں کئی ایسے افراد ہیں جو اس بات سے لاعلم ہیں۔ اس لئے خاص طور سے والدین اس بات پر توجہ دیں کہ اسکول سے جو چاول مل رہے ہیں اس میں پلاسٹک کے چاول کی ملاوٹ ہے۔ یہ چاول آپ اور آپ کے بچوں کی صحت کے لئے نقصاندہ ثابت ہوسکتے ہیں اس لئے احتیاط نہایت ضروری ہے۔
پلاسٹک کے یہ چاول بالکل اصلی چاول کی طرح نظر آرہے ہیں لیکن جب اسے آگ پر گرمایا گیا تو یہ پلاسٹک کی طرح جل کر گٹّی کی شکل اختیار کرگئے۔ خدانخواستہ اگر یہ آنت میں پھنس جائے تو بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔
اس معاملے میں شہر کے سماجی افراد کے ساتھ ساتھ سیاسی افراد کو بھی آگے آکر جانچ کی مانگ کرنی چاہیے۔ لیکن افسوس ہر طرف سناٹا چھایا ہوا ہے۔