Advertising

کارپوریٹر فاروق فیض اللہ کو بھری کورٹ میں جان سے مارنے کی دھمکی

Hum Bharat
Wednesday 21 July 2021
Last Updated 2021-07-21T14:00:17Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates

 











مالیگاؤں( ہم بھارت ) گذشتہ دنوں مالیگاؤں کورٹ میں ایک درخواست کی شنوائی کے معاملے میں کمال پورہ علاقے کے کارپوریٹر فاروق فیض اللہ قریشی بطور گواہ پیش ہوئے۔ جہاں پر بھری کورٹ میں ملزمین نے بطور گواہ پیش ہوئے فاروق فیض اللہ کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔

حاصل تفصیلات کے مطابق ایک شنوائی کے معاملے میں کمالپورہ کے کارپوریٹر فاروق فیض بطور گواہ پیش ہونے آئے تھے جہاں پر ملزم شیخ گڈّو شیخ یعقوب، شیخ یوسف شیخ یعقوب، شیخ اسحاق شیخ یعقوب، شیخ ذاکر شیخ یعقوب کے علاوہ شیخ حمید شیخ یعقوب وغیرہ نے مل کر کورٹ احاطہ میں ہی فاروق فیض اللہ کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ مزید تفصیلات کے مطابق جب گواہ صبح 11:30 کے قریب مقامی کورٹ کے باہر جب چائے پینے کے لئے نکلا تو تمام ملزمین نے جبری تنازعہ کرتے ہوئے ماردھاڑ کی اور کہا کہ تو ہوگا ممبر کہیں کا۔ اسی کے ساتھ عوامی ہجوم کو اکھٹا کرتے ہوئے غیر قانونی جماؤ بندی بھی کی۔ 

اس معاملے میں چھاؤنی پولس اسٹیشن کے عملہ نے ملزمین کے خلاف قلم و کیس نمبر 154/   Cr PC کے تحت معاملہ کا اندراج کیا۔ آگے کی قانونی کاروائی جاری ہے۔ شہر میں جرائم کی شرح بڑھتی ہی جارہی ہے۔ دن ہو یا رات، چوک چوراہے ،کچھ بھی محفوظ نہیں۔ اب تو بھری کورٹ میں اس طرح معاملات پولس کے لئے گویا چیلنج ثابت ہورہے ہیں۔ عام چرچہ جاری ہے کہ جس پولس اپنی ایمانداری بتادے گی اس دن 
سے شہر میں کرائم پر قابو پالیا جائے گا۔


لے چلا ہے مجھے خدا میرا

مالیگاؤں( پریس ریلیز )

اے اہلِ قلم آؤ یہ جاگیر سنبھالو 
میں مملکتِ لوح و قلم بانٹ رہا ہوں 




بزم خلوص کے زیر اہتمام مشق سخن کا سلسلہ دراز ہے اور اس بائینر تلے شعراء کرام دیئے گئے مصرع پر طبع آزمائی کرکے فروغ اردو میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
اردو کی ترویج و اشاعت اور فروغ کی غرض سے مورخہ 16 جولائی 2021  بروز جمعہ کو امن چوک مکہ مسجد کے سامنے پرائمری اسکول میں بزم خلوص کے زیر اہتمام دوسری فی البدیہہ شعری نشست کا اہتمام عمل میں آیا۔ جس کی صدارت محسن اردو ادب جناب یحی عبدالجبار صاحب نے فرمائی۔ جبکہ مہمان خصوصی کے طور پر سینئر صحافی جناب احسان الرحیم صاحب اور اقبال نذیر سر شریک تھے۔ اس با مقصد محفل میں شعرا کرام کو مصرع دیا گیا " لے چلا ہے مجھے خدا میرا" 
اس مصرع پر شہر عزیز کے معتبر شعراء کرام نے طبع آزمائی کرتے ہوئے بہترین غزلیں پیش کیں۔ 
قطب الدّین راہی، الطاف ضیاء، اقبال نذیر، آزاد انور، تقی حیدر تقی( سندر مالیگانوی) ،طاہر انجم صدیقی، مجاہد محی الدین، پرواز اعظمی، رئیس ستارہ ، عمران راشد، رفیق سرور ،عرفان ندیم، اعظم علی ممنون، عبدالقدوس ارحم، ندا فاروقی، ہلچل مالیگانوی، مسعود ملک ، مقصود اشرف، جاوید آفاق،ظہیر اکمل، کلیم احمد کلیم ،فیاض سالک، زبیر غازی، فیاض عالم، سفیان عارف، عزیز ساگر، سہیل انجم، منتظم عاصی، اور عمران سمیع صاحبان نے اس با مقصد فی البدیہہ شعری نشست میں شرکت فرماکر دیئے گئے مصرع پر طبع آزمائی فرمائی۔ شعراء کے کلام پر سامعین نے خوب داد و تحسین سے نوازا۔ 

یاد رہے کہ یہ نشست جناب آزاد انور صاحب کی زیر نگرانی منعقد ہوئی تھی جس میں نظامت کے فرائض نوجوان ناظم عمران راشد نے انجام دیئے۔ جبکہ نشست کے کنوینر جناب زبیر غازی اور عمران سمیع تھے۔

خطبہ صدارت میں محسن اردو جناب  یحی عبدالجبار صاحب نے تمام شعراء کرام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا کہ اس سلسلے کو مزید دراز رکھا جائے گا۔ صدر موصوف نے کہا کہ مجھ کو میرے شہر کے ان گوہروں پر فخر ہے۔ یہ جہاں بھی جائیں گے شہر کا نام روشن کریں گے۔
iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl