مالیگاؤں: دودنوں میں قتل کی دو وارداتیں
انیس احمد عرف انّا کا قتل ، پولس انتظامیہ و شہریان کیلئے لمحہ فکریہ
مالیگاؤں (ہم بھارت) شہر میں بڑھتی ہوئی قتل کی واردات سے شہریان حیران و پریشان ہیں۔ بڑھتی ہوئی جرائم کی واردات پولس انتظامیہ اور شہر کے ذمہ داران کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ تو وہی سیدھے سادھےلوگ ایسی وارداتسے خوف ہراس کے شکار بھی ہورہے ہیں۔ ہر ایک دو دن پر قتل کی واردات پولس انتظامیہ اور ذمہ داران پر سوالیہ نشان ہے! گذشتہ ایک دن قبل رمضان پورہ میں پان دکان چلانے والے 32 سالہ نوجوان کا قتل کردیا گیا تھا۔
ابھی یہ ماحول سرد ہوا بھی نہیں تھا کہ اسی شمالی حصے میں 27 جولائی 2021 کو نیا اسلام پورہ سروے نمبر 42 کالے کھیت کے پاس بالے ہوٹل کے قریب انیس احمد سعید احمد عرف انیس انّا کا قتل کردیا گیا۔ملی تفصیلات کے مطابق نامعلوم افراد نے چاقو سے پہ در پہ وار کر قتل کی واردات کو انجام دیا ، متوفی 32 سالہ انیس احمد عرف انّا ساکن نیا اسلام پورہ شہر کی مشہور صنعتی شخصیت و سابق کونسلر مختار مرغا کے پوتے بتائے گئے ہیں۔ جس وقت قتل کی واردات انجام دی گئی اس وقت انیس احمد ہوٹل پر بیٹھے ہوئے تھے۔ معلوم ہوکہ مقتول کی ایک بیٹی بھی ہے ۔ تادم تحریر عائشہ نگر پولس قتل کا مقدمہ درج کرنے و قتل کی واردات کو انجام دینے والے افراد کی تلاش میں لگی ہوئی ہے ۔وہیں متوفی انیس احمد کی سول اسپتال میں پوسٹ مارٹم و دیگر قانونی کارروائی جاری ہے ۔ واضح رہے کہ مقتول انیس احمد سعید احمد عرف انا وہی شخص ہے جس کو گذشتہ دنوں شہر کے مشہور حسین جوان کمپاونڈ میں چند نوجوانوں کے ذریعہ مارنے پیٹنے اور زد وکوب کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی اور پولیس نے انیس احمد انا کی تحریری شکایت پر یوسف الیاس سمیت چار نوجوانوں پر مقدمہ بھی دائر کیا تھا بعدازاں عائشہ نگر پولیس اسٹیشن میں درج اس فریاد سے یوسف الیاس کا نام حذف کرنے کیلئے دباؤ ڈالے جانے کا آڈیو بھی سوشل میڈیا کی زینت بنا۔
خیال رہے کہ ابھی کل ہی ملن ہوٹل کے پاس ایک قتل کی واردات پیش آئی تھی جس میں پان دکان چلانے والے نوجوان ابرار احمد شیخ سلیم کا بے رحمی سے قتل کردیا گیا ۔ شہر میں 2 دنوں میں قتل کی 2 وارداتوں سے سراسمیگی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے ۔مزید تفتیش پولس کررہی ہے کہ آیا قتل کیوں اور کس نے کیا؟ ۔پولس انتظامیہ کے ساتھ ساتھ شہریان کیلئے بڑی فکر کی بات ہے کہ شہر میں جرائم پیشہ افراد کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں ۔جرائم کی روک تھام کیلئے پولس انتظامیہ اور سرکردہ افراد کو آگے آنا ہوگا ۔
مالیگاؤں (ہم بھارت) شہر میں بڑھتی ہوئی قتل کی واردات سے شہریان حیران و پریشان ہیں۔ بڑھتی ہوئی جرائم کی واردات پولس انتظامیہ اور شہر کے ذمہ داران کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ تو وہی سیدھے سادھےلوگ ایسی وارداتسے خوف ہراس کے شکار بھی ہورہے ہیں۔ ہر ایک دو دن پر قتل کی واردات پولس انتظامیہ اور ذمہ داران پر سوالیہ نشان ہے! گذشتہ ایک دن قبل رمضان پورہ میں پان دکان چلانے والے 32 سالہ نوجوان کا قتل کردیا گیا تھا۔
ابھی یہ ماحول سرد ہوا بھی نہیں تھا کہ اسی شمالی حصے میں 27 جولائی 2021 کو نیا اسلام پورہ سروے نمبر 42 کالے کھیت کے پاس بالے ہوٹل کے قریب انیس احمد سعید احمد عرف انیس انّا کا قتل کردیا گیا۔ملی تفصیلات کے مطابق نامعلوم افراد نے چاقو سے پہ در پہ وار کر قتل کی واردات کو انجام دیا ، متوفی 32 سالہ انیس احمد عرف انّا ساکن نیا اسلام پورہ شہر کی مشہور صنعتی شخصیت و سابق کونسلر مختار مرغا کے پوتے بتائے گئے ہیں۔ جس وقت قتل کی واردات انجام دی گئی اس وقت انیس احمد ہوٹل پر بیٹھے ہوئے تھے۔ معلوم ہوکہ مقتول کی ایک بیٹی بھی ہے ۔ تادم تحریر عائشہ نگر پولس قتل کا مقدمہ درج کرنے و قتل کی واردات کو انجام دینے والے افراد کی تلاش میں لگی ہوئی ہے ۔وہیں متوفی انیس احمد کی سول اسپتال میں پوسٹ مارٹم و دیگر قانونی کارروائی جاری ہے ۔ واضح رہے کہ مقتول انیس احمد سعید احمد عرف انا وہی شخص ہے جس کو گذشتہ دنوں شہر کے مشہور حسین جوان کمپاونڈ میں چند نوجوانوں کے ذریعہ مارنے پیٹنے اور زد وکوب کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی اور پولیس نے انیس احمد انا کی تحریری شکایت پر یوسف الیاس سمیت چار نوجوانوں پر مقدمہ بھی دائر کیا تھا بعدازاں عائشہ نگر پولیس اسٹیشن میں درج اس فریاد سے یوسف الیاس کا نام حذف کرنے کیلئے دباؤ ڈالے جانے کا آڈیو بھی سوشل میڈیا کی زینت بنا۔
خیال رہے کہ ابھی کل ہی ملن ہوٹل کے پاس ایک قتل کی واردات پیش آئی تھی جس میں پان دکان چلانے والے نوجوان ابرار احمد شیخ سلیم کا بے رحمی سے قتل کردیا گیا ۔ شہر میں 2 دنوں میں قتل کی 2 وارداتوں سے سراسمیگی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے ۔مزید تفتیش پولس کررہی ہے کہ آیا قتل کیوں اور کس نے کیا؟ ۔پولس انتظامیہ کے ساتھ ساتھ شہریان کیلئے بڑی فکر کی بات ہے کہ شہر میں جرائم پیشہ افراد کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں ۔جرائم کی روک تھام کیلئے پولس انتظامیہ اور سرکردہ افراد کو آگے آنا ہوگا ۔