وارڈ نمبر 19 علی اکبر دواخانے کے پیچھے گٹر بنانے کے لئے ریت کی بجائے گرینائٹ کا استعمال
گولڈن نگر میں میں گٹر کے نام پیسوں کی بربادی۔ کون دے گا توجہ ؟
مالیگاؤں( ہم بھارت ) مالیگاؤں جہاں دیگر چیزوں کے لئے مشہور ہے وہی خستہ حالی، لیڈران کی نا اہلی، کاموں کی خراب کوالیٹی اور تعمیر و ترقی کے نام پر لوٹ کھسوٹ کے لئے بھی کافی مشہور ہوچکا ہے۔ حیرت اس بات کی ہے کہ لیڈران کی لوٹ کھسوٹ کے خلاف عوام آواز بلند کرنے کتراتے اور گھبراتے ہیں۔ آخر اس کی کیا وجہ ہے۔
شہر میں یوں تو تعمیری کام نہ کے برابر ہیں اور جہاں ہورہے ہیں وہ بالکل خراب کوالیٹی کے ہیں۔
وارڈ نمبر 19 علی اکبر دواخانے کے پیچھے آفرین سائزنگ سے لگ کر گٹر بنانے کا کام جاری ہے ۔ گٹر بنانے کے لئے ریت کا استعمال ہونا چاہیے لیکن یہاں گرینائٹ کا استعمال ہورہا ہے۔ کیا ایسے میں عوامی پیسوں سے بننے والی یہ گٹر مضبوط و پائیدار رہے گی؟ اس معاملے میں کون توجہ دے گا ؟ کون وارڈ کے کارپوریٹر کو بولے گا ؟
اسی طرح گولڈن نگر میں بھی گٹر بنانے کا کام جاری ہے اور یہاں بھی کچی رسی سے بیل کو باندھنے کا کام کیا جارہا ہے۔ یعنی ریتی کے بجائے گرینائٹ کا استعمال کیا جارہا ہے۔ ابھی یہاں بھی کوئی بولنے والا۔ کون اس کے خلاف بولے گا ؟ یا پھر یوں ہی خاموش تماشائی بن کر عوامی پیسوں کو برباد ہوتا دیکھا جائے گا ؟