نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرز اتھارٹی (این بی ایس اے) نے تین علاقائی اور ایک انگریزی نیوز چینل سمیت تین نیوز چینلز کے خلاف کارروائی کی ہے۔
تبلیغی جماعت کیس معاملے میں تین نیوز چینلز کو جرمانہ۔ سامعین سے معافی مانگنے کی ہدایت
نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرز اتھارٹی (این بی ایس اے) نے کی یہ کارروائی
2020 میں کورونا لہر کے بعد سے ملک خوف و ہراس کا ماحول تھا۔ ایسے وقت میں جب ملک کے حالات خراب ہورہے تھے ، نظام الدین ، دہلی میں واقع تبلیغی جماعت مرکز کو کچھ میڈیا کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا۔ دہلی مرکز سے لوگ دوسری ریاستوں میں واپس لوٹے جنہیں بعد میں کورونا پھیلانے کا ذمہ دار بتایا گیا تھا۔ حالانکہ اس معاملے میں کورٹ نے پھٹکار بھی لگائی تھی۔
اس تعلق سے تبلیغی جماعت پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگانے کے جرم میں تین نیوز چینلز پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی سامعین سے معافی مانگنے کو بھی کہا گیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ کارروائی نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرز اتھارٹی (این بی ایس اے) نے کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 13 سے 24 مارچ کے درمیان دہلی میں تبلیغی جماعت کا ایک مذہبی پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔ جس میں تقریبا 16،500 افراد نے شرکت کی تھی۔ جس جگہ پروگرام ہوا تھا اس علاقے کو 30 مارچ کو سیل کردیا گیا تھا۔
اس معاملے میں کچھ نیوز چینلز نے قابل اعتراض کوریج نشر کیا تھا۔ جس کے تناظر میں این بی ایس نے یہ کارروائی کرتے ہوئے ان چینلز پر جرمانہ عائد کیا ہے ۔ ساتھ ہی سامعین و ناظرین سے معافی مانگنے کی ہدایت بھی دی ہے۔
این بی ایس اے نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تبلیغی جماعت کے بارے ان چینلوں کی رپورٹنگ انتہائی قابل اعتراض کے ساتھ ساتھ قیاس آرائی پر مبنی تھی۔ اس معاملے میں نیوز چینلز کے اینکر نے انتہائی نہ مہذب اور بھڑکاؤ زبان کا استعمال کیا تھا۔ جس کی وجہ سے تعصب پھیلنے کا خدشہ تھا نیوز رپورٹنگ کی زبان اشتعال انگیز تھی جس سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی تھی۔
چینلز نے معاشرتی ہم آہنگی کے ڈھانچے کو توڑ دیا تھا۔ اور معاشرتی تفریق پیدا کی تھی۔
اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے این بی ایس اے نے ایک نیوز چینل پر 1 لاکھ اور دوسرے علاقائی نیوز چینل پر 50،000 روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔ ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ ، متعلقہ نیوز چینل کو 23 جون کو شام نو بجے نیوز لیٹر نشر ہونے سے پہلے ناظرین سے معافی مانگنے کی ہدایت بھی دی ہے۔ انگریزی زبان کے ایک نیوز چینل کو بھی اس معاملے میں سزا سنائی گئی ہے اور جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ این بی این اے نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ انگریزی نیوز چینل تبلیغی جماعت کے پروگرام اور بعد میں نشر ہونے والے سلسلوں سے میل نہیں تھا۔