Advertising

ہڑتال اور مزدوروں کا درد۔ نظم مزدور

Hum Bharat
Friday, 25 June 2021
Last Updated 2021-06-25T11:01:17Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates

 شہر مالیگاؤں میں جاری پاور لوم کی ہڑتال اور اور.. مزدور...... رفیق سرور مالیگاوں... 


ہڑتال اور مزدوروں کا درد



اگر ہڑتال کرنی ہے تو مزدوروں کو کھوٹی دو

مشینوں نےلہوچوسا ہے تم تھوڑی سی روٹی دو


یہیں پہ روز کھاتے اور کماتے ہیں یہ بے چارے

انھیں کے خون سے روشن حویلی اور گلیارے

وہ دیکھو لڑکھڑاتے بھوک سے چلتے ہیں یہ سارے

برہنہ تن زباں پر صرف روٹی ہی کے ہیں نعرے


اگر ہڑتال کرنی ہے تو مزدوروں کو کھوٹی دو

مشینوں نےلہوچوسا ہے تم تھوڑی سی روٹی دو


ستم یہ ہےمشینوں سے جڑی ہیں دھڑکنیں ان کی

مشینوں ہی کی آوازوں میں ہیں سب راحتیں ان کی

امیروں کی تجوری میں بھری ہیں محنتیں ان کی

فقط دو چار دس لقمے ہیں ساری دولتیں ان کی


اگر ہڑتال کرنی ہے تو مزدوروں کو کھوٹی دو

مشینوں نےلہوچوسا ہے تم تھوڑی سی روٹی دو


شہر خاموش ہے اور کارخانے بند ہیں پیارے

چمکتے ہیں مگر مزدور کی پلکوں پہ کچھ تارے 

کسی بھی حال میں مزدور سے آنکھیں نہ پھیرو تم

نہ جانے کس اذیّت سے گزرتے ہیں یہ بے چارے


اگر ہڑتال کرنی ہے تو مزدوروں کو کھوٹی دو

مشینوں نےلہوچوسا ہے تم تھوڑی سی روٹی دو


بڑی حسرت سے تکتے ہیں یہ اپنے سرد چولہے کو

اگر فرصت ملے آ کر کبھی بستی میں بھی دیکھو

اگر مزدور سے الفت جتاتے ہو تو یہ کرلو

یہی انسانیت ہے درد مزدوروں کا تم بانٹو


اگر ہڑتال کرنی ہے تو مزدوروں کو کھوٹی دو

مشینوں نےلہوچوسا ہے تم تھوڑی سی روٹی دو


جمعہ کا دن ہے اور جیبوں میں ویرانی سی ہے چھائی

وہ جو ہرگھرمیں آتی تھی مٹھائی بھی نہیں آئی

کہیں سے قرض بھی ملتا نہیں ایسے میں اے سرور

یہ منظر دیکھ کے انسانیت بھی آج تھراّئی.. 


اگر ہڑتال کرنی ہے تو مزدوروں کو کھوٹی دو

مشینوں نےلہوچوسا ہے تم تھوڑی سی روٹی دو

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl