مزدوروں کو کھوٹی دی جائے ورنہ۔۔۔۔۔۔۔اسکس لائبریری میں مزدوروں کی میٹنگ میں ہوا یہ فیصلہ
25 جون بروز جمعہ کو رات ٹھیک 9 بجے اسکس ھال میں بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی CPIکی جانب سے تیزی مندی پاورلوم کارخانے بند مہنگائی اور مزدوروں کی کھوٹی کے سوال پر مٹینگ کا انعقاد کیا گیا۔ اِس مٹینگ میں شہر کی سیکولر پارٹیوں، اداروں، سوسائٹیوں، تنظیموں کے ذمہّ داران نے شرکت کی۔
اس مٹینگ کا مقصد پاؤر لوم کارخانے بند کرنے کے بعد مالیگاؤں شہر کے پاؤر لوم مزدوروں کو اُن کی کھوٹی کیسے دلائی جاسکتی ہے۔ یہ عنوان اہم اور ضروری رہا ہے۔ مزدوروں کو کھوٹی کیسے ملے۔ اس سوال کو لیکر بہت سارے مقررین نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
مقررین میں، راشٹریہ جنتا دل کے جید لیڈر و صدر فاروق فردوسی صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے۔ اہم بات کہی کہ مالیگاؤں شہر کے مزدوروں کو شہر کے سرمایہ داروں نے کھوٹی ضرور ضرور دینا چاہیے۔ یہ ان کا حق ہے۔ ان کے علاوہ جناب جابر شاہ " امن گھٹنی یونین کے سیکریٹری نے اپنا بیان دیتے ہوئے۔ کہا کہ شہر کے مزدوروں کو جگاکر سرمایہ داروں کی غلط پالیسیوں کے خلاف اتحاد بنایا جائے۔ اور مزدوروں کو کھوٹی دلانے کیلئے۔ انقلاب زندہ باد کے نعروں کے ساتھ تحریک کھڑی کرنا چاہیے۔
اس کے بعد CITU یونین کے ذمہّ دار رکن کامریڈ اظہر خان صاحب نے بھی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں شہر کے کارخانے دار مزدوروں کے ساتھ ہمیشہ دوغلے ن کا سلوک کرتے ہیں۔ اور انھیں کھوٹی دینے سے محروم رکھتے ہیں۔ اگر شہر کے کارخانے داروں نے مالیگاؤں شہر کے مزدوروں کو کھوٹی نہیں دی گی تو ہم تحریک کا راستہ اپنائیں گے۔
اسکے بعد مالیگاؤں شہر کی مشہور شخصیت کامریڈ چاند چیچا نے اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوۓ۔ تنظیموں اور پارٹیوں کے ذمہّ داران کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی ساتھ یہ کہا کہ ہم سب لوگوں کو مل کر ایمانداری کے ساتھ اتحاد بنا کر مزدوروں کا حق دلانے کیلئے روڈ پر آکر جدوجھد کرنا چاہیے۔
ان کے علاوہ رضوان بھائی بیٹری والا صاحب عوامی وکاس پارٹی کے ریاستی صدر نے شہر کے کارخانہ داروں کو للکارتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں شہر کے کارخانہ دار مزدوروں کا خون چوس کر اپنی بلیڈنگ اور کارخانے تعمیر کرتے ہیں۔ مگر جب بھی مزدوروں کا حق یا کھوٹی دینے کی بات آتی ہے۔ تو شہر کا کارخانہ دار شاہی فقیر اور کنگال بن جاتا ہے۔ بیٹری والا صاحب نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی کے لوگ جب بھی مجھے مزدوروں کیلئے بلائیں گے۔ میں ہر وقت اپنا وقت دیتے ہوئے ساتھ رہ کر مزدوروں کے حق کیلئے لڑائی لڑوں گا۔
اس کے بعد سماج وادی پارٹی کے صدر شریف منصوری صاحب نے اپنی تقریر کرتے ہوۓ کہا کہ ہم سماجوادی پارٹی کے تمام ورکر اور ذمہّ داران مزدوروں کی حق کی لڑائی کیلئے کمیونسٹ پارٹی اور مزدوروں کے ساتھ ہیں۔ اور آخر تک لڑتے رہیں گے۔
ان کے علاوہ شہر بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے جوائنٹ سیکرٹری کامریڈ مقصود انصاری صاحب نے اپنی دل جلی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں شہر میں ہم ہمیشہ مزدوروں کو یاد کرتے ہیں۔ اور ان کے حق میں لڑتے ہیں۔ اس کے بدلے میں شہر کے سرمایہ دار ہمارے خلاف رہتے ہیں۔ لیکن ہم مزدوروں کیلئے لڑائی لڑتے رہیں گے۔ اور مزدوروں کو ان کا حق دلا کر رہیں گے۔ اتنا کہتے ہوۓ اپنی تقریر ختم کی۔
اس کے علاوہ "CPI" ضلع کونسل ممبر کامریڈ فیضان انصاری نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے۔ تمام ذمہّ داران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے۔ کہاکہ مزدوروں کو ان کا حق اور کھوٹی ملنا چاہیے۔ اس لیۓ ہمیں اور آپ کو مل کر جدوجھد کرنا چاہیے اور ساتھ ہی ساتھ بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کی طاقت بڑھانا چاہیے۔ اور پارٹی کی ممبر سازی کرتے ہوئے بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کو مظبوط کرنا چاہیے۔
اس کے بعد ہندوستان جنتا پارٹی کے اتر مہاراشٹر کے صدر شیخ حمید کالا گاندھی کو تقریر کرنے کیلئے آواز دی گئی۔ کالا گاندھی نے اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں شہر و پورے ہندوستان میں مہنگا آسمان سے باتیں کررہی ہے۔ 80 روپیہ کلو والا تیل 160 روپیہ کلو مل رہا ہے۔ ہر چیز مہنگی مل رہی ہے۔ مزدور مہنگائی کا بوجھ برداشت نہیں کر پا رہا ہے۔ اس پر ستم یہ کہ شہر کے کارخانہ دار اٹھتے ہیں۔ اور کبھی بھی اپنا کاروبار بند کردیتے ہیں۔ اور کسی وقت اپنی مرضی سے کارخانے چالو کر دیتے ہیں۔ مگر کوئی کارخانے دار کسی مزدور کو کھوٹی دینے کی ضرورت نہیں محسوس کرتا ۔ بلکہ کارخانے دار حضرات یہ کہتے سنائی دیتے ہیں۔ یارن تانا بانا مہنگا مل رہا ہے۔ اور کپڑا سستا بک رہا ہے۔ مندی آگئی ہے۔ اس لیۓ ہم نے کارخانہ بند کردیئے۔ ہم کو کچھ نہیں بچ رہا ہے۔ ہم پریشان ہیں۔ مزدوروں کو کھوٹی کہاں سے دیں۔ ایسا بولا کرتے ہیں۔ کالا گاندھی نے یہ بتاتے ہوئے کہا کہ جب یارن اور سوت سستا ملتا ہے۔ اور لوم پر تیار کیا ہوا کپڑا مہنگا بکتا ہے۔ اس وقت شہر کے سرمایہ دار مزدوروں کو مزدوری بڑھا کر کیوں نہیں دیتے۔ قانون 4 لوم چلانے کا ہے۔ لیکن مزدوروں سے 12 اور 16 لوم چلوایا جاتا ہے۔ 8 گھنٹہ لوم چلوانا چاہیے۔ لیکن مزدوروں سے 12 گھنٹہ لوم چلواتے ہیں۔ مگر سرمایہ دار مزدوروں کو 4 گھنٹے چلانے کی پگار نہیں دیتا۔ یہ بھی غیر قانونی ہے۔ کالا گاندھی نے بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے ورکروں اور سیکریٹری کامریڈ مرتضیٰ انصاری سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ منگل کے روز شہر کے ایڈیشنل کلکٹر سے وفد کی شکل میں مل کر میمورنڈم دیکر کلکٹر صاحب سے مطالبہ کیا جائے کہ بند کارخانوں کا پنچ نامہ کرکے مزدوروں کو بند کی کھوٹی دی لائی جائے۔ میں اور میری پارٹی ہندوستان جنتا پارٹی ور مزدور فیڈریشن کے ذمہّ داران مزدوروں کے کھوٹی دلانے کے سوال پر اور مزدوروں کے کسی بھی مسائل کے حل کیلئے ہم بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ ہیں۔ آخر میں بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری کامریڈ مرتضیٰp انصاری نے صدارتی خطبے میں اپنے دل کی گہرائیوں سے مزدوروں کے سوال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں تو حیران و۔ کہ شہر کے کارخانہ دار حضرات شہر کے مزدوروں کے بل بوتے پر جن کے خون پسینے سے سرمایہ دار ترقی کرتے ہیں۔ وہ اپنے شہر کے مزدوروں کو رسوا کیوں کرتے ہیں۔ نظر انداز کیوں کرتے ہیں۔ شہر کے کارخانہ داروں کو مزدوروں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ ہم بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے ذمہّ داران مزدوروں کے حق اور کھوٹی دیلانے کیلئے کارخانے داروں سے لڑائی نہیں کریں گے۔ انسانیت کے ناطے بات چیت کرکے مزدوروں کیلۓ کھوٹی دلانے کا حل نکالیں گے۔ اور مزدوروں کے حق کیلئے قانونی لڑائی جاری رکھیں گے۔ اتنا کہ کر انھوں نے سبھی کے شکریے کے ساتھ مٹینگ کے خاتمے کا اعلان کیا۔
اس مٹینگ کی نظامت کامریڈ فیضان انصاری نے انجام دی۔
اس کے علاوہ بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے جوائنٹ سیکریٹری کامریڈ اشفاق اعظمی، کامریڈ رحمت اللہ، کامریڈ یعقوب، کامریڈ عتیق احمد، کامریڈ شکیل احمد، کامریڈ محمد یسین وغیرہ کافی تعداد میں بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے ورکر موجود تھے۔