Advertising

چمچہ گیری ایک عالمگیر صفت

Hum Bharat
Saturday 5 June 2021
Last Updated 2021-06-05T06:36:46Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates

_________________

تحریر: عبدالغفار سلفی، بنارس


کسی کو جھوٹی تعریفیں کرنے، خوشامد کرنے، اس کے من مرضی کی باتیں کرنے، اس کی قربت حاصل کرنے کے لیے ہر جائز و ناجائز  وسیلہ اختیار کرنے کو عموماً چمچہ گیری سے تعبیر کیا جاتا ہے. چمچوں اور چمچہ گیری کا ہماری زندگی کے مختلف شعبوں میں بڑا اہم رول ہے. گھر چلانا ہو یا ملک،تعلیمی مراکز ہوں یا رفاہی ادارے، دنیوی مفادات کا حصول ہو یا مذہبی شخصیات کی قربت، چمچوں کی ہر جگہ بڑی پوچھ ہے.  کڑھائی میں کچھ بھی پک رہا ہو اسے ڈھنگ سے پکانے اور چلانے کے لیے چمچے ناگزیر ہوتے ہیں.  پوری پوری حکومتیں انہی چمچوں کی بدولت چلتی ہیں.  پیروں اور مرشدوں کی مذہبی دوکانوں کی ساری رونق انہی چمچوں کی بدولت ہوتی ہے.  کہیں سیاسی چمچوں کا راج ہے تو کہیں مذہبی چمچوں کا.  چمچہ گیری دورِ حاضر میں ہر میدان میں ترقی کے حصول کے لیے شرط اولیں بن چکی ہے.  دفتر میں پروموشن چاہیے تو باس کی چمچہ گیری کیجیے. حکومتی سطح پر کوئی کام کروانا ہے تو کسی معروف نیتا اور لیڈر کا دامن پکڑ لیجیے ، اس کے ہر عمل میں دور اندیشی اور مصلحت کے وہ پہلو نکالیے جو کسی دوراندیش کو بھی کو دور دور تک نہ سوجھیں، اس کے آگے پیچھے اس قدر لگے رہیے کہ آپ کے بارے میں معروف ہو جائے کہ آپ اس کے خاص چمچوں میں سے ہیں، پھر دیکھیے آپ کے سارے کام کیسے پورے ہوتے ہیں.  آپ کسی ادارے میں کوئی خدمت انجام دے رہے ہیں اور جلد از جلد ترقی کے زینے طے کرنا چاہتے ہیں تو خبردار اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے  یا بہتر سے بہتر کرنے کی حماقت نہ کیجیے گا ورنہ آپ کی ساری زندگی ادارے بدلنے میں ہی گزر جائے گی، بس چپ چاپ اس ادارے کے ناظم اعلی صاحب کی چمچہ گیری شروع کر دیجیے،ان کے ہر معقول اور نامعقول فیصلے کو صحیح ٹھیرائیے اور قوم وملت کے حق میں مفید بتائیے، ان کی وہ خفیہ خوبیاں جن کا ادراک خود انہیں بھی نہ ہو سکا ہو ان کے سامنے ظاہر کیجیے ، انہیں بار بار یہ باور کرائیے کہ وہ دنیا کے سب سے بہترین ناظم ہیں اور ان کے اندر صرف وہ ادارہ ہی نہیں بلکہ پورا ملک چلانے کی صلاحیت ہے.  پھر دیکھیے آپ کس طرح بجلی جیسی سرعت اور تیزی سے ترقی کے منازل طے کرتے ہیں اور یاد رکھیے کہ جو لوگ اس نسخہ کیمیا پر عمل نہیں کرتے ان کے پاس سوائے آپ کی ترقی کو دیکھ کر کفِ افسوس ملنے اور کڑھنے کے کوئی راستہ نہ ہوگا. 


چمچہ گیری ایک فن اور ہنر ہے.  یہ فن فطرتاً ایسے لوگوں میں پایا جاتا ہے جن کی طبیعت شرافت اور سادگی کے بجائے مکاری اور چالبازی کی طرف زیادہ مائل ہوتی ہے.  اس ہنر کو پیدا کرنے کے لیے خودداری اور عزت نفس جیسے الفاظ کو زندگی کی ڈکشنری سے نکالنا پڑتا ہے.  بس یوں سمجھ لیں کہ چمچہ گیری کی یہ عظیم صفت بے غیرتی اور ڈھٹائی کے خمیر سے پیدا ہوتی ہے. چمچہ گیری کا مرتبہ پانے کے لیے آپ کو شرم و حیا کا پانی اپنی آنکھوں سے نکالنا ہوگا. اس صفت سے متصف ہونے کے بعد آدمی انسانیت، مروت، ہمدردی جیسے اوصاف وأخلاق سے اپنا رشتہ منقطع کر لیتا ہے اور خساست وکمینگی کی ہر حد کو پار کرنے کے لیے تیار ہو جاتا ہے. حق پرستی اور حق گوئی جیسی آؤٹ ڈیٹڈ صفات کے حاملین چمچہ گیری کے مقام کو نہیں پہنچ سکتے.  اس مقام تک پہنچنے کے لیے بڑے پاپڑ بیلنے ہوتے ہے. صحیح اور غلط، جائز اور ناجائز، مناسب اور نامناسب جیسی احمقانہ تقسیم سے اوپر اٹھ کر صرف یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ میرے حق میں کیا مفید ہے اور پھر اسے کر گزرنا ہوتا ہے. اگر آپ صفت چمچہ گیری میں اونچے مقام تک پہنچنا چاہتے ہیں تو اپنا محاسبہ کیجیے کہ آپ کتنے خود غرض اور طوطا چشم ہیں.  ان اوصاف کے بغیر آپ کا ایک کامیاب چمچہ بننا ممکن نہیں. 


چمچہ گیری کی یہ عالمگیر صفت ملکوں اور شہروں کی سرحدوں سے ماورا ہے.  یہ ہر جگہ چلتی ہے اور خوب چلتی ہے.  یہ صفت اگر آپ کے اندر ہے تو آپ کو ترقی کی سیڑھیاں طے کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا. یہ ہنر آپ میں ہے تو پھر اس سے کوئی بحث ہی نہیں ہے کہ آپ کی صلاحیت کیسی ہے اور اخلاقی سطح پر آپ کیسے ہیں.  ہاں ایک شرط ضرور ہے کہ آپ کو چمچہ گیری ایسے شخص کی کرنی ہوگی جو آپ کے مطلوبہ میدان میں کامیاب لوگوں میں شمار کیا جاتا ہو اور اس کو بھی یہ کامیابی کسی کی چمچہ گیری کے صلے میں ملی ہو.

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl