Advertising

بھلا میں کیسا مسلم ہوں

Hum Bharat
Saturday, 19 June 2021
Last Updated 2021-06-19T13:50:16Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates


بھلا میں کیسا مسلم ہوں 

کسی   نے   یوں   کہا آکر !

سنو لڑکے !   مسلماں ہو ؟

جواباً....  ہاں کہا میں نے


کہا اُسنے، مگر مسجد میں....

مجھ کو تم نہیں دِکھتے.....

حقیت میں شکل سے تم.......

مسلماں  بھی  نہیں لگتے..


ڈرو  بیٹا...  خدا سے  تم.....

کہیں  وہ بھی نہ یہ کہہ دے.

قیامت میں.........................

مسلماں تم نہیں لگتے...........

مسلماں تم نہیں لگتے...........


کہا میں نے سنو حضرت !...

یہ حق تم کو نہیں حاصل.

کہ آکر یوں ہی جو چاہو....

جہاں چاہو وہاں کہہ دو...

فقط مسجد میں آنے سے.

مسلماں کون بنتا ہے...؟


اصل تو عشق ہے.....حضرت

جو بس دل ہی میں رہتا ہے

خدا تم ہو نہیں صاحب....

خدا جو ہے... وہ واقف ہے........

کہ کس کے دل میں کیا کیا ہے


نبی سے عشق ہو جسکو..........

خدا سے بھی محبت ہو...........

مسلماں ہے وہی حضرت..........

مسلماں ہے وہی حضرت..........


کہا حضرت نے نرمی سے

بہت بہتر....مگر بیٹا......

چلو چھوڑ.............

بھلا رکھا ہے کیا اس میں

یہ بتلاؤ.............

جواں ہو تم... حسیں بھی ہو

تونگر ہو..... محبت کی تو ہوگی ناں؟


کسی لڑکی سے تم نے بھی؟

ذرا سچ سچ ہمیں بھی آج

اپنی بات بتلاؤ.........


میں پہلے تو ذرا جھجھکا...

مگر جوں ہی ....وہ یاد آیا...

حسیں چہرا...حسیں باتیں....

تو میں پھر خود بخود بولا...


اُسے میں جان کہتا تھا..........

کہیں سمّان کہتا تھا...............

بڑے ہی ناز سے حضرت.........

اُسے ایمان کہتا تھا.................


اچانک کاٹ دی حضرت نے...

میری بات یہ کہہ کر..............

وہ تم کو کیسی لگتی تھی..

بتاؤ ناں مجھے یہ بھی........


میں ماضی کے دریچوں میں.....

ذرا سا جھانک کر بولا................


وہ مثلِ گل تھی بلبل تھی...

اداؤں سے  وہ قاتل تھی.........

مگر پھر بھی مرا دل تھی........

وہی تو میری منزل تھی...........


کہا حضرت نے پھر مجھ سے

اداؤں پر فدا تھے تم ؟.........

کہا میں نے کہ ہاں ! سچ ہے....


اُنہوں نے مجھ سے پھر پوچھا 

تم اُسکی کون سی شئے پر.....

فدا تھے اے مرے بچّے.............

کہا میں نے ہر اک شئے پر........


کہا حضرت نے پھر مجھ سے

چلو مانا... مگر بیٹا................

کہا تھا تم نے یہ مجھ سے....

مجھے اللہ کا ڈر ہے................

محمد سے محبت ہے..............

محبت ہی عبادت ہے..............

لہذا میں مسلماں ہوں...........؟

کہا میں نے کہ ہاں ! سچ ہے...!


کہا آخر میں حضرت نے.

نبی سے عشق گر ہوتا....

تو چہرا ہی بتا دیتا........

تمہارا چلنا پھرنا............

بات کرنا بھی بتا دیتا....

نبی خود روز، دن میں...

پانچ بار آتے تھے مسجد میں...........


بھلا یہ بھی تو اُلفت کی نشانی ہے

جہاں محبوب جائے.............

اُس جگہ سے بھی محبت ہو.......؟


مگر بیٹا بتاؤ ناں.............

کہ مسجد کیوں نہیں آتے...............؟


تم عاشق ہو محمد کے.......!

بتاؤ ناں مجھے بیٹا........؟


برا مت ماننا بچّے..........

تمہاری شکل گر دیکھے......

فرنگی بھی شرم کھائے........

لباسِ تن تمہارا دیکھ کر......

شیطاں بھی شرمائے............


تمہیں قرآں کی آیت کا........

پتا کچھ بھی نہیں بیٹا.......

تمہیں تو نت نئے گانوں.......

سے فرصت ہی نہیں بیٹا.....


چلو چھوڑو..............

یہ.سب باتیں...........

سلامت تم رہو بیٹے...


جہاں چاہو.. وہاں جاؤ..

خوش و خرّم رہو بیٹے........

یہ کہہ کر چل دیئے حضرت...


سنو اس بات کو کرخی.......

زمانہ ہوگیا ہوگا............

مگر پھر بھی نہ جانے کیوں

ابھی تک سوچ میں گم ہوں


بھلا میں کیسا مسلم ہوں..!

بھلا میں کیسا مسلم ہوں..!

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl