مالیگاؤں( ہم بھارت ) گذشتہ دنوں ارسلان شیخ کے قتل و اغواء کو لیکر شہر کا ماحول نہایت گرم تھا۔ چاروں جانب سے ارسلان کے قاتل کی گرفتاری کی آوازوں بلند ہورہی تھیں۔ اور یہ معاملہ پولس کے لئے ایک بڑا چیلنج بن گیا تھا۔ لیکن اب ایسا لگ رہا ہے کہ پولس کو اس معاملے کامیابی حاصل ہورہی ہے۔ کیونکہ ارسلان شیخ کو لے جاتا ہوا ایک شخص کیمرہ میں قید ہوگیا ہے۔ جس کی وجہ سے اس معاملے میں اب نیا موڑ آچکا ہے۔
یاد رہے کہ 22 مئی کو اپنے گھر سے نکلے 12 سالہ ارسلان کی لاش 24 مئی 2021 کو صبح 10 بجے ملت مدرسہ کے سامنے جعفر نگر میں زیر تعمیر ایک عمارت میں ملی تھی۔ اس خبر کے منظر عام پر آتے ہی شہر کافی غصہ کا ماحول پایا جارہا تھا۔ ارسلان کے انصاف کے لئے آوازیں بلند ہورہی تھیں۔
آزاد نگر پی آئی پاریکر سے حاصل تفصیلات کے مطابق پولس اس معاملے کی ہر طریقے سے جانچ کررہی ہے۔ ہر چوک چوراہے کے سی سی ٹی وی کیمرے چیک کررہی ہے۔ اس دوران پولس کو ایک سائزنگ کے کیمرہ سے کچھ فوٹیج ہاتھ لگے ہیں(قانونی کاروائی میں دقت نہ ہوں اس کے لئے سائزنگ کا نام اور ملزم کی شناخت پوشیدہ رکھی گئی ہے۔ ملزم کے گرفتار ہوتے ہی ہم مکمل تفصیل شائع کریں گے)۔ اس فوٹیج میں ایک شخص ارسلان کو لےجاتا ہوا نظر آرہا ہے۔ اغواء کرنے والا شخص سائزنگ کے پاس سے ہی غائب نظر آرہا ہے۔ وہ شخص نہ سائزنگ سے پہلے کے کیمرہ میں ہے اور نا ہی بعد والے کیمرہ میں۔
سی سی ٹی وی فوٹیج ہاتھ لگنے کے بعد پولس نے کاروائی مزید تیز کردی ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ جلد ہی ملزم پولس کی گرفت میں ہوگا۔
اس معاملے میں پولس ہر زاویہ سے جانچ کررہی ہے۔ گانجہ چرس پینے والے، غیر قانونی کام کرنے والے، نشے کے عادی، مقتول کے والد کے ساتھی اور دیگر تمام افراد سے پوچھ تاچھ اور تفتیش جاری ہے۔
قانونی کاروائی میں دقت نہ آئے اس لئے ہم بھارت ٹیم نے سائزنگ کا نام اور ملزم کی شناخت کو پوشیدہ رکھا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ملزم کب گرفت میں آتا ہے۔ کیونکہ یہ معاملہ پولس کے لئے ایک چیلنج بن گیا ہے۔