یاد رہے کہ 22 مئی کو اپنے گھر سے نکلے 12 سالہ ارسلان کی لاش 24 مئی 2021 کو صبح 10 بجے ملت مدرسہ کے سامنے جعفر نگر میں زیر تعمیر ایک عمارت میں ملی تھی۔ اس خبر کے منظر عام پر آتے ہی شہر میں کافی غصہ و افسوس کا ماحول تھا۔ ارسلان کے انصاف کے لئے سیاسی و سماجی حلقوں سے بھی آوازیں بلند ہورہی تھیں۔ تب سے ہی پولس اس معاملے میں بڑی تیزی سے لگی ہوئی ہے۔ کیونکہ اس گتّھی کو سلجھانا پولس کے لئے ایک چیلنج ثابت ہورہا تھا۔ پولس اس معاملے میں بڑی باریکی اور تیزی سے تفتیش کررہی ہے۔ اس دوران پولس کو سی سی ٹی وی فوٹیج کے علاوہ کچھ اہم سراغ ہاتھ لگے ہیں۔ سراغ ہاتھ لگتے ہی پولس نے اپنی تفتیش کا دائرہ مزید وسیع کردیا۔ اور اسی دوران پولس نے ایک شخص کو اپنی حراست میں لے لیا ہے،جس سے سختی سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔
8 جون بروز منگل 2021 تازہ جانکاری کے مطابق ارسلان شیخ قتل و اغواء معاملے میں پولس نے تحقیقات کے دوران ہاتھ لگے اہم سراغ کی بنیاد پر 20 سالہ فیضان اختر نامی شخص کو حراست میں لے لیا ہے اور ساتھ ہی سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والی لال رنگ کی سائیکل کو بھی قبضہ میں لے لیا ہے۔ پولس اس شخص سے پوچھ تاچھ کررہی ہے۔ پولس کی پوچھ تاچھ اور تفتیش کے دوران اس سنگین معاملے میں اغواء اور قتل کے درمیان ارسلان شیخ کے جنسی استحصال کا بھی شک ظاہر کیا جارہا ہے۔ فی الحال ابھی تحقیقات جارہی ہیں ۔ تیزی سے جاری اس تفتیش سے اب ایسا محسوس ہورہا ہے کہ پولس کامیابی کی جانب بڑھ رہی ہے۔ اور جلد ہی ارسلان شیخ کا اصل ملزم اور اس کے قتل و اغواء ہونے کی اصل وجہ سامنے آنے کے آثار ہیں۔
ہوشیار, خبردار! مالیگاؤں میں بچوں کو اغواء کرنے والوں کا گروہ سرگرم ,
والدین میں خوف و ہراس کا ماحول
مالیگاؤں (خیال اثر) انسانی تجارت کا معاملہ ماضی کا قصہ ہو کر رہ گیا ہے لیکن گاہے بگاہے معصوم بچوں کے اغواء کی خبریں آج بھی عام ہوتی رہتی ہیں. اغواء کار افراد بچوں کو چاکلیٹ اور شیرینی دینے کے بہانے اٹھا لے جاتے ہیں. بہت سے بچے اپنی حکمت عملی کے سبب ان شیطانوں کے چنگل سے بچ نکلتے ہیں لیکن چند ایک معاملات ایسے بھی ہوئے ہیں کہ برسوں بعد اغواء شدہ بچوں کی دستیابی نہیں ہو سکی ہے. گزشتہ دنوں ایک ملزم نے ایک معصوم بچی کو شیرینی دینے کے بہانے اٹھا لے جانے کی کوشش کی لیکن وہ بچی اندھیروں سے خوف کھاتے ہوئے واپس اپنے مکان تک آ گئی تھی لیکن ملزم قانون کی دسترس سے دور کہیں گم ہو کر رہ گیا. تلاش بسیار کے باوجود جب اغواء کار ملزم کا کوئی پتہ دستیاب نہیں ہوا تو بحالت مجبوری مطلوبہ حلقہ کے پولیس عملہ نے اس مقام سے سی سی ٹی وی فوٹیچ حاصل کرتے ہوئے ملزم کے چہرے کی تشہیر کی اور اس کا پتہ بتانے والے کے لئے 10 ہزار روپیے انعام کا اعلان کیا ہے. یہ معاملہ ابھی زیر بحث ہی تھا کہ شہر کے مضافاتی علاقہ میں موجود علامہ اقبال پل سے دو بچوں کے اغواء ہونے کی خبریں شہر میں خوف و ہراس پھیلا گئیں. معاملہ جب پھیلا تو مذکورہ علاقہ کے رکن بلدیہ ساجد عبدالرشید نے نہ صرف اپنے علاقہ بلکہ شہر بھر میں اعلان کے ذریعے والدین کو آگاہ کیا ہے کہ وہ اپنے بچوں پر نگاہ رکھیں. انھیں دور دراز کے مقامات پر تنہا جانے نہ دیں. انھوں نے مزید آگاہی دیتے ہوئے شہریان کو خبردار کیا ہے کہ شہر میں اغواء کاروں کا کوئی گروہ سرگرم ہے اس لئے اپنے بچوں پر حد درجہ دھیان دیں. اس کے برعکس دیکھا جائے تو آج شہر میں بیرون شہر کی ہزارہا خاتون بھکاریوں کی تعداد گھوم رہی ہے. ہو سکتا ہے کہ ان ہی خاتون بھکاریوں میں سے چند ایک اغواء کے اس کھیل میں ملوث ہوں. بے شمار افراد نے محمکہ پولیس سے بھی اپیل کی ہے کہ ہندوستان کے دور دراز شہروں سے آنے والی ان خاتون بھکاریوں پر سختی سے نظر رکھنے کی کوشش کریں.