یاد رہے یہ کہ اسرائیل اور فلسطین کے مابین جمعرات کی رات کو جنگ بندی ہوچکی تھی۔ لیکن جمعہ کی نماز کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے مسجد اقصی میں عبادت کررہے فلسطینیوں پر دستی بم اور آنسو گیس کے گولے داغ دیئے گئے۔ جس کو لیکر فلسطینیوں نے احتجاج کرنا شروع کردیا۔ اس درمیان اسرائیلی فورس اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں بھی شروع ہوگئیں جس میں تقریبا 20 فلسطینی بری طرح زخمی ہوگئے ہیں۔
یاد رہے کہ ابھی میڈیا اور سوشل میڈیا پر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی خبریں نشر ہورہی ہیں ایسے میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے جنگ بندی کے بعد بھی پھر ایک مرتبہ مسجد اقصی میں عبادت کرنے والوں پر حملہ معاہدے کے باکل مخالف نظر آرہا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ایسے میں فلسطین اور دیگر ممالک کی جانب سے کیا رد عمل ہوتا ہے۔ کیونکہ جنگ بندی کا معاہدہ دیگر ممالک کی دخل اندازی سے بھی ہوا تھا۔
اس حملے کو لیکر پھر ایک مرتبہ فلسطینی اور اسرائیلی کے درمیان جھڑپ شروع ہوگئی ہے۔ اس جھڑپ میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے حملہ کیا گیا جس میں تقریبا 20 فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔ اسرائیل کی اس حرکت کے خلاف پھر ایک فلسطین میں زبردست احتجاج شروع ہوچکا ہے۔ بڑی تعداد لوگ سڑکوں پر آکر اسرائیلی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ جنگی بندی کے بعد اسرائیل کی یہ حرکت قابل مذمت ہے۔