ہندوستان میں مسلمانوں کے تعلق سے کانگریس پارٹی پر ماضی میں بھی کئی الزامات لگ چکے ہیں۔ خود کو سیکولر بتانے والی پارٹی کا مسلم دشمنی اور بھگوا چہرہ کبھی کبھی سامنے آہی جاتا ہے۔ اس وقت اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کافی شدت کی جنگ جاری ہے۔ ایسے حالات میں بھارت کی کانگریس کا جو موقف جو بیان سامنے آیا ہے بہت ہی شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ خود کو سیکولر اور مسلمانوں کی ہمدرد بتانے والے پارٹی کا یہ بیان کانگریس میں شامل لیڈران کے منہ پر غیر کا طمانچہ اور شرمناک ہے ۔
فلسطین معاملے میں بھارت کی کانگریس پارٹی کا انتہائی شرمناک موقف سامنے آیا ہے، جس میں کانگریس نے، ناجائز غاصب اسرائیلی یہودیوں کے لیے اسرائیل میں مکمل حقوق کی وکالت کی ہے، ایسے ہی اسرائیل کو بحیثیت جائز ریاست تسلیم کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے، جبکہ کانگریس کا قدیمی تاریخی موقف ہمیشہ اسرائیل کے انکار اور فلسطین کےساتھ رہاہے، لیکن تازه جنگ کے دوران یہ جو کانگریسی موقف سامنے آیاہے یہ انتہائی شرمناک ہے، کانگریس میں موجود مسلمانوں کو کچھ تو شرم آنی چاہیے، اب… کانگریس اب فلسطین اور مسجد اقصیٰ کےخلاف بیان بازی کررہی ہے صرف ہندؤوں کو خوش کرنے کے لیے؟ کیا یہ بھارتی اکثریت کی نئی سوچ کی ترجمانی ہے؟