Advertising

واٹس ایپ کی نئی پالیسی سے صارفین کو خطرہ۔ مودی حکومت کے خلاف واٹس ایپ دہلی کورٹ پہنچا

Hum Bharat
Wednesday 26 May 2021
Last Updated 2021-05-26T07:52:14Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates

 واٹس ایپ کی نئی پالیسی سے صارفین کی پرائیویسی (رازداری ) کو خطرہ ہے۔ 

Whatsapp نے بھارتی حکومت کے خلاف مقدمہ درج کیا ، کہا  کہ نئے قوانین سے Privacy Policy ختم ہوجائے گی

دہلی ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومت ہند کے نئے قواعد آئین میں بیان کردہ رازداری(Privacy Policy)کے حق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔


واٹس ایپ, حکومت ہند کے خلاف دہلی ہائی کورٹ پہنچ گیا ہے۔  واٹس ایپ نے کہا ہے کہ ہندوستانی حکومت کو بدھ سے اپنی نئی پالیسی پر عمل درآمد روکنا چاہئے ، کیونکہ وہ رازداری( پرائیویسی پالیسی ) کو ختم کررہی ہے۔  واٹس ایپ نے دہلی ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ ہندوستانی حکومت کی سوشل میڈیا سے متعلق نئی گائیڈ لائن آئین ہند کے مطابق صارفین کے رازداری کے حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہے ، کیونکہ نئی رہنما اصول( گائیڈ لائن ) کے مطابق سوشل میڈیا کمپنیوں کو ان صارفین کی شناخت کرنی ہوگی جس نے سب سے پہلے میسیج بھیجا یا شئیر کیا۔


 واٹس ایپ نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر کچھ غلط ہوا تو وہ اس صارف پر حکومت کی شکایت کے بعد اپنے قواعد کے مطابق کارروائی کرے گا۔  واٹس ایپ پلیٹ فارم اینڈ ٹو اینڈ انسکرپٹیڈ ہے۔ لہذا واٹس ایپ کو قانون کی تعمیل کرنے کیلئے اس خفیہ کاری کو توڑنا ہوگا۔  ایسی صورتحال میں واٹس ایپ صارفین کی رازداری ( پرائیویسی)  خطرے میں پڑ جائے گی۔  بھارت میں واٹس ایپ کے لگ بھگ 55 کروڑ صارفین ہیں۔


 سپریم کورٹ نے فروری میں کہا تھا کہ یہ سوشل میڈیا اور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر وضع کردہ قواعد ناکافی ہیں۔  عدالت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ او ٹی ٹی اور سوشل میڈیا کے لئے بنائے گئے نئے قواعد فی الحال ایک شیر کی طرح ہیں جس کے دانت اور ناخن نہیں ہیں کیونکہ اس میں کسی جرمانے یا جرمانے کی کوئی فراہمی نہیں ہے۔  سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے نئے قاعدے کے بارے میں عدالت کے تبصرے سے اتفاق کیا اور کہا کہ نئے قواعد کا مقصد او ٹی ٹی پلیٹ فارم کو خود پر قابو پانے کا موقع فراہم کرنا تھا ، لیکن یہ استدلال درست ہے کہ جرمانے اور جرمانے کے بغیر قاعدہ عائد کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔


 بتادیں کہ رواں سال فروری میں حکومت نے سوشل میڈیا اور او ٹی ٹی پلیٹ فارم کے لئے ایک نیا ہدایت نامہ جاری کیا تھا ، جس نے ان کمپنیوں کو عمل درآمد کے لئے 90 دن کی مہلت دی تھی ، جس کی ڈیڈ لائن آج یعنی 26 مئی کو ختم ہورہی ہے۔  حکومت کی نئی سوشل میڈیا رہنما خطوط میں یہ واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ ملک میں سوشل میڈیا کمپنیوں کو کاروباری چھوٹ ہے ، لیکن اس پلیٹ فارم کے غلط استعمال کو روکنا ضروری ہے۔


 مرکزی حکومت کی نئی سوشل میڈیا رہنما خطوط کے مطابق ، شکایت کے 24 گھنٹوں کے اندر سوشل پلیٹ فارم سے قابل اعتراض مواد کو ہٹانا ہوگا۔  نئی رہنما خطوط کے مطابق ، قابل اعتراض مواد کو آخری تاریخ میں ہی ختم کرنا ہوگا۔ اس کے لئے ملک میں ذمہ دار افسر (نوڈل آفیسر ، ریذیڈنٹ گریوانس آفیسر) کا تقرر ہونا ہے۔  کسی بھی صورت میں ، ذمہ دار افراد کو او ٹی ٹی مواد کے خلاف موصولہ شکایات کو 15 دن کے اندر ہٹانا پڑے گا۔  نیز ، سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو ہر ماہ اپنی رپورٹس جاری کرنی ہوگی۔

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl