مہاراشٹر میں ، انیل دیشمکھ معاملے پر اے این سی پی کی ایک اعلی سطحی میٹنگ ہوئی ، جس کے بعد انیل دیش مکھ نے وزیر اعلی ادھوٹھاکرے کو اپنا استعفیٰ دے دیا۔
انیل دیشمکھ کے استعفی سے مہاراشٹرا کی سیاست میں
سی ایم ادھو ٹھاکرے کے پاس ہوں گے وزارت داخلہ کے ادھیکار
ممبئی: مہاراشٹرا کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کی طرف سے لگائے جانے والے الزامات کے بعد سے ہی مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل مچ گئی تھی۔ اس معاملے میں جےشری پٹیل کی درخواست کی سماعت بمبئی ہائی کورٹ میں آج (پیر) کو ہوئی۔ دوسری طرف ، این سی پی کے اعلی سطحی اجلاس کے بعد ، انیل دیشمکھ نے وزیر کے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔
وزیراعلیٰ کے پاس وزارت داخلہ کی وزارت ہوگی
انیل دیشمکھ معاملے پر منعقدہ اے این سی پی کی اعلی سطحی میٹنگ میں شرد پوار ، انیل دیشمکھ ، اجیت پوار اور سپریہ سول موجود تھے۔ یہ اجلاس جئےشری پٹیل کی درخواست پر ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ہوا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں مزید تبادلہ خیال کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ اس ملاقات کے بعد ، انیل دیش مکھ نے اپنا استعفیٰ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو پیش کیا۔ مہاراشٹر کی وزارت داخلہ اب سی ایم ادھو کے پاس رہے گی۔
یاد رہے کہ پرمبیر سنگھ کی جانب سے انیل دیشمکھ پر 100 کروڑ طلب کیئے جانے کے الزامات لگے ہیں اور تبھی سے مہاراشٹر حکومت میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔ یہ معاملہ طول پکڑ تا جارہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج بالکل آخر انیل دیشمکھ کو اپنا استعفی سونپنا پڑا۔