کانگریس صدر شیخ رشید اور جنتادل کے مستقیم پر مقدمہ داخل لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 135 لوگوں کے خلاف کووڈ کی قلم کا اطلاق
ریاستی حکومت نے کورونا وباء کے چلتے شہر سمیت ریاست بھر میں لاک ڈاؤن اور دفعہ 144 کے احکامات صادر کردیئے ہیں۔ ان احکامات سے دھندہ بیوپار کرنے والے حیران و پریشان ہیں۔ کیونکہ ایسے حالات انہیں دھندہ کرنے سے بھی روکا جارہا ہے۔ گذشتہ سال بھی وبا کی نذر ہوگیا۔ ان تمام باتوں کو دیکھتے ہوئے مقامی کانگریس پارٹی اور جنتادل کی جانب سے لاک ڈاؤن اور اس کی بندشوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ احتجاج کرنے کی پاداش میں سٹی پولس اسٹیشن میں فریادی پولس سپاہی ویلاس رمیش سوریہ ونشی کی شکایت پر مقامی کانگریس صدر شیخ رشید اور جنتادل کے مستقیم ڈگنیٹی کے علاوہ کل 135 لوگوں پر دھرنا آندولن اور لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے کے جرم میں قلم 166/188/270/269 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ آگے کی قانونی کاروائی پی این کیدارے کے سپرد کی گئی ہے۔
کتنا احتجاج اور کتنا ڈرامہ
مالیگاؤں میں کیئے جانے والے احتجاج کو دیکھ کر حیرت ہورہی ہے کہ جو لوگ اقتدار میں ہے انہی کو احتجاج کرنا پڑرہا ہے۔ اس احتجاج کے دوران سابق میئر شیخ رشید نے بیان دیا کہ یہ کوئی الیکشن جیتنے کے لئے نہیں کیا جارہا ہے۔ حالانکہ ان کا یہ جملہ خود سیاست سے بھرپور ہے۔ شہر میں چرچہ ہے کہ عوام کو بیوقوف بنایا جارہا ہے۔ یہ صرف عوامی تشہیر کی جارہی ہے۔ یہاں سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ اگر آپ کو واقعی میں مزدوروں اور دھندہ بیوپار کرنے والوں سے ہمدردی ہے اور آپ بیجا بندشیں ہٹانا چاہتے ہیں تو صرف ایک دن ہی وہ بھی کچھ ہی دیر کے لئے احتجاج کیوں؟ جب تک مطالبہ پورا نہیں ہوتا تب تک دھرنا کیوں نہیں؟
مستقیم ڈگنیٹی نے مکمل لاک ڈاؤن کی مانگ کی ۔
اس احتجاج کے دوران مستقیم ڈگنیٹی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیا ہورہا ہے کچھ سمجھ میں نہیں آرہا " یا تو سرکار کو مکمل لاک ڈاؤن لگادینا چاہئے" اب یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ لاک ڈاؤن اور دھندہ بیوپار کی بندشیں ہٹانے کے لئے احتجاج کررہے ہیں یا اس طرح کا بیان دے کر سرکار اور انتظامیہ کو مکمل لاک ڈاؤن کی ترغیب دے رہے ہیں؟