مہاراشٹرا کے شہر مالیگاؤں میں جنتادل سیکولر کی جانب سے آج بروز سنیچر دوپہر 2 بجے کے درمیان میڈیا سینٹر پر ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں لاک ڈاؤن اور شہری حالات پر بات چیت کی گئی۔اور خواتین کے انوکھے احتجاج کا اعلان کیا گیا۔
اس پریس کانفرنس میں جنتادل سیکولر کے جنرل سیکریٹری محمد مستقیم نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے چلتے گزشتہ سال ملک بھر میں حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا۔تقریبا تین ماہ سخت لاک ڈاؤن رہا جس کی وجہ سے چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والے افراد متاثر ہوگئے۔شہر مالیگاؤں میں کورونا کی صورتحال اطمینان بخش ہونے کے باوجود گزشتہ کچھ ماہ سے نائیٹ کرفیو کا نفاذ کردیا گیا۔جس سے کاروبار پوری طرح متاثر ہوگئے ہیں۔
اس تعلق سے محمد مستقیم نے حکومت سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ کاروبار جاری رکھنے کے تعلق سے حکومت اور انتظامیہ اپنے حکمنامے میں تبدیلی کرے۔اور اعلیٰ افسران سے یہ کہا کہ 12 اپریل بروز پیر تک انتظامیہ شہر مالیگاؤں کیلئے لاک ڈاؤن سے متعلق کوئی حل پیش کرے۔اگر حکومت کی جانب سے اس معاملے میں کوئی مثبت فیصلہ نہیں لیا گیا تو منگل کے روز جنتادل سیکولر کی صدر شان ہند نہال احمد کی قیادت میں چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والوں کے گھروں کی خواتین سمیت شہر کے مختلف علاقوں کی خواتین کے ساتھ احتجاج کیلئے راستے پر آجائیں گے۔
اس سلسلے میں جنتادل سیکولر کی صدر شان ہند نہال احمد نے بتایا کہ جنتادل سیکولر کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو ایک مطالباتی خط بذریعہ میل روانہ کیا گیا کہ 12 اپریل پیر کے روز تک حکومت لاک ڈاؤن کے تعلق سے گائیڈ لائن میں تبدیلی لاتے ہوئے چھوٹا موٹا کاروبار جاری کرنے کے لیے مثبت فیصلہ لے۔شان ہند نے کہا کہ ان مطالبات کی یکسوئی نہ ہونے یا اطمینان بخش فیصلہ نہ لئے جانے پر اعلان کے مطابق 13 اپریل بروز منگل کو اے ٹی ٹی ہائی اسکول (مالیگاؤں) کے پاس دوپہر 3 بجے سے 4 بجے کے درمیان احتجاج کریں گے۔یہ احتجاج مہاراشٹر کے کئی شہریوں میں منعقد ہوگا۔اس میں خواتین تالی تھالی اور اناج کے خالی ڈبوں کے ساتھ زوردار احتجاج کرے گی۔