مالیگاؤں: شہر میں بظاہر تو کورونا کے مریض نہیں کے برابر ہیں۔ روزمرہ کی زندگی معمول پر ہیں۔ 98 فی گلی محلے کے ڈاکٹر، بی یو ایم ایس ڈاکٹر اور شہر کے دیگر ڈاکٹر معاملات کنٹرول کررہے ہیں۔ لیکن باوجود اس کے شہر کے تمام سرکاری و پرائیویٹ اسپتال بیرون شہر کے کورونا مریضوں سے بھرے پڑے ہیں۔ سماجی خادم ضیاء الرحمن مسکان نے بتایا کہ روزآنہ 16 سے 17 مریضوں کی موت ہورہی ہیں۔ جس میں اکثریت بیرون شہر کی ہی ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہمارے شہر میں کورونا نہیں ہے اس لئے احتیاط ضروری ہے۔
شہر روزآنہ ایسے معاملات آرہے ہیں کہ اسپتال بیرون شہر کے مریضوں سے ہر ہونے کی وجہ سے شہر کے مریضوں کو ہی جگہ نہیں مل رہی ہے۔ اور پرائیویٹ اسپتالوں میں بھی آکسیجن کی کمی کا معاملہ پیش آرہا ہے۔ روزآنہ کوئی نہ کوئی تکلیف دہ معاملہ سامنے آرہا ہے۔ 22 اپریل کو آکسیجن کی کمی کو لیکر اندور گیس ایجنسی پر ماحول کافی کشیدہ ہوگیا تھا۔ بالکل آخر پولس عملہ اور سی آر پی ایف کو دخل اندازی کرنی پڑی۔
آکسیجن کی کمی سے ایک ماں نے کیوں اپنے بیٹے کے لئے جان کی قربانی دے دی؟ کیا ہورہا ہے مالیگاؤں کے اسپتالوں میں؟ کیا ہے آکسیجن کی کمی اور اندور گیس ایجنسی کا معاملہ؟