Advertising

مجھے قربانی کابکرابنایاگیاہے،اس کیس سے میرا کوئی تعلق نہیں:سچن وازے

Hum Bharat
Thursday, 25 March 2021
Last Updated 2021-03-26T23:41:23Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates


ممبئی:۔(محمدیوسف رانا) مشہورصنعت کار مکیش امبانی کے گھر انیٹیلیا کے باہر دھماکہ خیزمادے سے بھری اسکارپیوبرآمدگی اور منسکھ ہیرن قتل کیس میں مرکزی تفتیش ایجنسی این آئی اے نے پولس انسپکٹر سچن وازے کو گرفتار کیا تھا آج اسے خصوصی عدالت میں پیش کیا۔سچن نے عدالت کوبتایا کہ مجھے اس معاملے میں قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے۔ مجھے اس کیس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ میں اس معاملے کی تحقیقات کر رہا تھا اور اسکیس کاتفتیشی آفیسر تھامگراچانک کچھ بدل گیا اور جب میں۱۳؍ تاریخ کو این آئی اے کے دفتر گیا تو مجھے گرفتار کرلیا گیا۔


ان تمام واقعات کے پیچھے کچھ پس منظر ہے ، مجھے سب کچھ بتانا ہے۔ سب کہہ رہے ہیں کہ میں نے اپنے جرم کا اعتراف کیا ہے  یہ سراسرغلط ہے جب میں نے کوئی جرم نہیں کیا تو اعتراف کیوں کروں؟ میں صرف ڈیڑھ دن اس معاملے کا تفتیشی افسر رہا۔ اس کیس کرائم برانچ ،اے ٹی ایس سبھی تحقیقات کر رہے تھے۔ میں نے کوئی بھی جرم نہیں کیا،میرا ریکارڈبھی مجرمانہ نہیں ہے۔سچن نے عدالت کومزید بتایا کہ مجھے کچھ چیزیں عدالت کے ریکارڈ پر لانا ہیں۔ تب جج نے کہا کہ آپ وکیل سے پوچھ لیجئے وکیل سے بات کرنے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ سچن اپنی چیزیں تحریری طور پر عدالت میں پیش کریں گے۔


ذرائع کے مطابق سچن واز نے دوران تفتیش این آئی اے کو بتایا تھا کہ انہوں نے اینٹیلیا کے باہرایکسپلوسیوپلانٹ تاکہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کر کے ایک سپر کوپ بن سکے۔ این آئی اے فی الحال اس کے اس دعوی کی جانچ میں جٹی ہوئے ہے۔


عدالت میںاین آئی اےنے ایک چونکانے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جب سچن وازے کے گھر چھاپہ مارا تو وہاں ہمیں۶۲؍زندہ کارتوس ملے ہیںجس کا جواب وہ نہیں دے سکا ہے۔آخر اتنے سارے کارتوس گھر میںرکھنے کی کیاوجہ ہوسکتی ہے؟یہ تمام باتیں اب بھی جواب طلب ہیں۔


عدالت نے سچن کو ۳؍اپریل تک این آئی اے کی تحویل میں واپس دےدیا ہے۔

اس کے علاوہ این آئی اے نے بتایا کہ سچن واظ کو سرکاری کوٹے سے بطور پولیس افسر ۳۰؍ زندہ کارتوس دیئے گئے تھے۔ جس میں انہوں نے صرف پانچ گولیوں کا استعمال کیا تھا باقی ۲۵؍ گولیوں کا اب تک خلاصہ نہیں ہوا ہے کہ وہ کہاں ہیں ؟ انہوں نے اسے کہاں استعمال کیا ہے؟ سچن واز نے بھی اس بارے میں کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا ہے۔وازے کے مجرمانہ دماغ سے نہ صرف ممبئی مہاراشٹر بلکہ ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ کیونکہ اس پوری سازش میں ایک ذمہ دار پولس آفیسر شامل ہے۔جس نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے سازش رچنے کے بعد اس معاملے کو انجام دیا۔


 ملزم سچن واز کے وکیل نے عدالت میں دلیل دی ہے کہ این آئی اے کو ثابت کرنا چاہئے کہ اس معاملے میں یو اے پی اے (ملک سےغداری)کو کس طرح لاگو کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیلیٹن لاٹھی ڈیٹونیٹرز کے بغیر بم نہیں بن سکتی۔ جیلیٹن چھڑی سنبھالنا آسان ہے۔ یہ معاملہ فرد کے خلاف ہے نہ کہ پورے معاشرے کے خلاف۔یو اے پی اے میں خطرہ پورے معاشرے کو ہے ، پورے ملک کی یکجہتی کو خطرہ ہے لیکن اس معاملے میں ایسا کچھ نہیں ہے۔ اس معاملے میں ملک کی سالمیت کو کسی بھی طرح سے تکلیف نہیں پہنچتی ہے۔ وکیل نے یہ بھی کہا کہ اس کیس میں ملزم کی نیت بھی دیکھنی چاہئے۔ یو اے پی اے کو مسلط کرنے کی بہت سی شکلیں ہیں جن کی تحقیقاتی ایجنسی نہیں کرتی ہے۔

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl