Advertising

ان کا نکاح مت پڑھائیے

Hum Bharat
Thursday 18 March 2021
Last Updated 2021-03-18T14:25:09Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates

 ایم ودود ساجد



ایک خبر آئی ہے کہ مفتی عفان منصور پوری نے امروہہ میں ایک نکاح (کا خطبہ) پڑھانے سے انکار کردیا۔ اس شادی میں معلوم ہوا ہے کہ ڈی جے ( ڈسکو جوکی)  بجایا گیا تھا۔ یہ خبر عام ہوئی تو دوسرے نکاح خواں حضرات نے بھی نکاح نہیں پڑھایا۔ دولہا دولہن والے ان کی منت سماجت کرتے رہے لیکن وہ "رام" نہیں ہوئے۔۔ نکاح تو ہونا تھا سو وہ ہوگیا۔۔ ایک صاحب نے آخرکار دونوں کو "لعنت ملامت" کرکے نکاح پڑھا دیا۔۔ 


مجھے مذکورہ علماء کا رویہ اچھا لگا۔۔ آج مجھے ایک ادارہ کے افسرِ اعلی نے دو تازہ واقعات سنائے ۔۔  ایک شادی میں لڑکی والوں نے دولہا اور بارات کیلئے دو لاکھ روپے سے زیادہ کی شرٹیں اور دوسرا ساز وسامان باقاعدہ اسٹیج لگاکر نمائش کیلئے رکھا۔۔ دولہا کیلئے جو کار خریدی گئی تھی اسے تقریب گاہ میں وہاں لے جاکر کھڑا کردیا گیا جہاں کار لے جانے کی ممانعت ہے۔۔ جب انہیں اس کار کو وہاں سے ہٹانے کیلئے کہا گیا اور اس کیلئے مختص جگہ دی گئی تو خصوصی طور پر منگائے گئے الیویٹر پر گاڑی کو اونچا کرکے کھڑا کیا گیا ۔۔ 


ایک دوسرے واقعہ میں 500 افراد کو انواع و اقسام کے کھانے چاندی کی طشتریوں میں کھلائے گئے ۔ بلا مبالغہ 500 افراد کی خدمت پر ڈھائی سو کارندے مامور کئے گئے تھے۔۔ 


ایک تیسرے واقعہ کا تو میں خود گواہ ہوں ۔۔ وہ مہندی والی رسم تین دنوں تک ادا کی گئی ۔۔ 30 سے زیادہ ایر کنڈیشنڈ کمرے کرایہ پر لئے گئے ۔ دہلی سے باہر کے مہمانوں کو مدعو کیا گیا ۔۔ ان سب کے ناز نخرے اٹھائے گئے ۔۔ اب جب یہ شادی ہوگی تو کیا کچھ نہ ہوگا۔۔ معلوم نہیں کہ یہاں کوئی مفتی عفان رونما ہوں گے یا نہیں ۔۔ اور ہو بھی گئے تو کوئی "لعنت ملامت" کرکے نکاح پڑھانے والا بھی نمودار ہوہی جائے گا۔۔ 


یہ مسلمانوں کے احوال ہیں۔۔ ایک ڈیڑھ سال کے "کورونائی" حالات نے غریب تو کیا متوسط طبقات کو بھی توڑ کر رکھ دیا ہے۔۔ ہزاروں افراد کے کاروبار تباہ ہوگئے ہیں ۔ لاکھوں افراد کی نوکریاں چلی گئی ہیں ۔ جن کی نوکریاں باقی ہیں ان کی تنخواہیں کم کردی گئی ہیں ۔ غریب گھرانوں کی بچیاں دلوں میں ارمان لئے بیٹھی ہیں ۔ غریب ماں باپ کے سینوں میں ہوک سی اٹھتی ہے اور وہ راتوں کو اٹھ اٹھ کر بیٹھ جاتے ہیں ۔ ایسے میں اگر یہ چند امیر لوگ بلکہ متمول شیطان چاندی کے برتنوں میں کھانا کھلا رہے ہیں تو علماء کے نکاح نہ پڑھانے کے فیصلہ کی بڑے پیمانے پر توسیع ہونی چاہئے ۔۔ وہ جن صاحب نے امروہہ میں "لعنت ملامت" کے بعد نکاح پڑھادیا ان سے بھی پوچھا جانا چاہئے کہ کیا صرف اتنا کافی تھا۔۔۔؟ 


اگر ایسے "لعنت ملامت" کرکے نکاح پڑھانے والے ہر شہر میں پائے جانے لگے تو موقر علماء کے مذکورہ رویہ اور فیصلہ کا فائدہ کیا ہوگا۔۔۔؟ کیا امروہہ کے نکاح خواں کو یہ نہیں کرنا چاہئے تھا کہ دونوں فریق سے عوامی طور پر اظہار ندامت' توبہ اور عہد کا مطالبہ کرتے۔۔۔ ان سے کہتے کہ جب ان کے پاس  ایسے حالات میں بھی ڈی جے بجانے کے پیسے ہیں تو وہ امروہہ کی ایسی دو لڑکیوں کی شادی کا صرفہ اٹھائیں جو واجبی سی رقم نہ ہونے کے سبب بے نکاح گھروں میں بیٹھی ہوئی ہیں ۔۔؟ کیا تنہائی میں زمین پر گرنے والے ان کے آنسو ایسے اسراف کرنے والوں کیلئے زہریلی بد دعا نہیں کر رہے ہوں گے۔۔۔ ؟

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl