مجلس کے رکن اسمبلی ذمہ داری سے فراروقت پر اجناس نہیں وظیفہ یافتگان وظیفے سے محرومکالج ہاسپٹل اور ایم ایل اے فنڈ کہاں گیا؟ کون حساب لے گا؟
مالیگاؤں( شکیل پترکار ) مجلس اتحاد المسلمین اے آئی ایم آئی ایم مالیگاؤں سے حلقہ نمبر 114 24 اکتوبر سن 2019 کو مفتی محمد اسماعیل قاسمی ایم ایل اے کی رکنیت کے لئے منتخب ہوئے مگر موصوف شہریان کی امیدوں پر ابھی تک کھرے نہیں اترے۔ بلکہ ناکامیوں و ناکارہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر روز شہریان کی امیدوں پر پانی پھیرا جارہا ہے۔ شہر میں راشن کارڈ صارفین بروقت اجناس سے محروم۔ دیڑھ برس کا عرصہ بیت چکا ہے ایم ایل اے فنڈ کہاں ہے؟ کہیں نظر نہیں آتا! ہاسپٹل، دواخانے ،کالج کہاں ہیں کون حساب لے گا؟ یا صرف جھوٹے وعدے تھے سب ؟
شہر میں نمائندگی کا زبردست فقدان صاف نظر آرہا ہے۔ گویا شہر کا ایم ایل اے فرار ہے۔ نا اسمبلی میں کوئی خاص سرگرمیاں نظر آرہی ہیں اور نا ہی بنکروں و مزدوروں کے مسائل پر کوئی نمائندگی۔ صنعتی ماحول جوں کا توں ہے۔ ہر شعبہ متاثر ہے۔ اور کوئی ایم ایل اے سے امیدیں وابستہ کئے ہوئے ہے لیکن شاید سوکھے کنویں سے آس لگائی جارہی ہے۔ سوال یہ ہے کہ نمائندہ کی جانب سے شہر پر کب توجہ دی جائے گی ؟ یا پھر مدت ختم ہونے کے بعد دوبارہ جھوٹے وعدوں کا تھیلا لئے حاضر ہوں گے ؟
خواتین، نوجوان طبقہ، مزدور طبقہ، تعلیم تعمیر اور فلاح وبہبود کے کام شہر میں کب ہوں گے ؟ یا صرف سیاست و نعرہ بازی سے کام لیا جائے گا ؟ کیا صرف نوجوانوں کے جذبات اور مذہب کا سہارا لیا جائے گا؟ آخر عوامی مسائل کب حل ہوں گے ؟ کون عوامی سوالات کا عوام کو جواب دے گا؟ عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ پیمانہ چھلک جائے اور نتائج کچھ اور سامنے آئیں ۔ 2014 کا منظر نامہ سامنے ہے اس لئے جلدی کیجئے کہیں دیر نہ ہوجائے ۔