Advertising

بیوی نے جادو کردیا

Hum Bharat
Wednesday 17 March 2021
Last Updated 2021-03-17T07:12:20Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates


پروفیسر ڈاکٹر سید شفیق الرحمن شاہ صاحب سے بڑا محبت کا سلوک ہے۔ آپ اکنامکس کے پروفیسر تھے لاء بھی کر رکھا ہے اور کچھ میڈیکل سائنسز سے آگہی بھی رکھتے ہیں۔ اگرچہ ہماری عمر میں کم و بیش چالیس سال کا فرق ہوگا لیکن تعلق بہت دوستانہ ہے اور اتنی عزت کرتے کہ مجھے شرمندگی ہونے لگتی۔ ایک دن ایک خاتون پروفیسر صاحب سے ملنے آئیں۔ 



کہنے لگیں سر۔۔ میرا بیٹا ہماری بات نہیں سنتا۔۔ وہ اپنے سسرالیوں کو بہت عزت دیتا ہے۔۔ اپنے ساس سسر اور بیوی کی بات بہت مانتا ہے۔ ایسے لگتا ہے جیسے انہوں نے جادو ٹونے کرکے اسے بس میں کر رکھا ہو۔

پروفیسر صاحب بہت شفیق انسان ہیں لیکن کبھی کبھی جلالی مزاج میں آجاتے۔۔ بی بی کی بات سن کر  پروفیسر صاحب  ایک دم بولے 

بی بی۔

 تمہارے بیٹے کے کمرے میں جو بیڈ ہے وہ کس کا ہے 

عورت۔۔۔ جی وہ اس کی بیوی جہیز میں لائی تھی۔

اور جو اس پر بستر ہے وہ ؟؟؟

جی وہ بھی جہیز میں لائی تھی۔

اور جو صوفہ اس کے کمرے میں رکھا ہے وہ ؟؟؟

جی وہ بھی بہو جہیز میں لائی تھی۔۔

اور جو سیف الماری ہے ؟؟؟؟؟؟

جی وہ بھی اس کی بیوی کی ہے۔۔

اور جس برتن میں وہ کھانا کھاتا ہے پانی پیتا ہے وہ ؟؟؟

جی وہ بھی اس کی بیوی کا ہے ۔۔۔

اور جس ڈریسنگ کے سامنے کھڑے ہوکر وہ کنگی کرتا ہے  اس کنگی، برش سے لے کر اس آئنے تک سب آپ کی بہو کا ہی ہوگا ۔

عورت کے چہرے پر اب کچھ شرمندگی کے آثار نمودار ہوئے ۔۔ جی وہ بھی میری بہو جہیز میں لائی تھی۔۔

تو بی بی 

جب آپ کا بیٹا سوتا اپنے سسر کے دئیے ہوئے بستر پر ہے، وہ بیٹھتا اپنے سسر کے دیے ہوئے صوفے پر ہے، اسی کے دیے ہوئے  برتنوں میں کھاتا ہے اسی کی دیے ہوئے گلاس میں پانی پیتا ہے بال بنانے کے لیے اسی کا دیا ہوا برش استعمال کرتا ہے۔۔۔

تو بی بی 

بیٹا تو آپ کا نمک حلالی کر رہا ہے۔ آپ نے اسے درحقیقت ان چیزوں کے بدلے گروی رکھ چھوڑا ہے۔ بلکہ بیچ ہی رکھا ہے بی بی آپ نے اسے۔

جب وہ کنگی سے لے کر گلاس تک کسی کا دیا ہوا استعمال کر رہا ہے 

بیٹھنے کے لیے صوفہ، بیڈ، بستر، کمبل، چادر سب دوسرے کا دیا ہوا استعمال کر رہا ہے تو خود داری تو اس کی اسی دن مار دی تم لوگوں نے جب یہ سب ٹرک بھر کر گھر لائے تھے۔۔۔۔ 

بی بی جادو تو تم نے خود کروایا اس پر اب جب وہ نمک حلالی کر رہا ہے تو آپ اعتراض کر رہے ہیں۔

اگر بیٹا پیدا کرلیا، شادی کے لیے لڑکی بھی ڈھونڈ لی تو سامان بھی خود بناتے کم از کم اس کی خودی تو ذندہ رہتی۔ 

غیر کے سامان پر عیاشی کرنے والے سے آپ کونسی وفاداری اور غیرت کی امید لگائے بیٹھی ہیں۔

اللہ اللہ 

پروفیسر صاحب کے الفاظ تھے یا پگھلا ہوا سیسہ۔۔ 

ایسے لگ رہا تھا کہ وہ معاشرے کے ہر جہیز خورے مرد کے منہ پر تمانچہ رسید کر رہے ہوں۔

مجھے ذندگی میں پہلی بار اس دن محسوس ہوا 

کہ عملہ طور پر "جہیز ایک لعنت" کا مطلب کیا ہوتا ہے۔

آپ بھی عہد کیجئیے کہ اپنی آئندہ نسلوں کو 

"جہیز" کے بدلے گروی نہیں رکھیں گے

 اگر رب کریم نے بیٹے جیسی نعمت سے نوازا ہے تو اشیائے ضرورت کے لیے اسے گروی مت رکھئیے۔۔۔ اس کی خود داری کا سودا ایک ٹرک سامان کے ساتھ مت کیئجیے۔۔

جزاکم اللہ خیرا کثیرا⁦❣️⁩

خوش رہیے 💞

خوشیاں بانٹئیے 💞 اللہ آپ سب کی خودی سلامت رکھے اس معاشرے کو اس جہیز جیسی لعنت سے نجات عطا فرمائے... آمین اللھم آمین

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl