اورنگ آباد میں نہیں لگے گا لاک ڈاؤن
کیا مالیگاؤں کے لیڈران میں اتنی ہمت، قائدانہ صلاحیت اور دم خم ہے؟
پورے مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن لگانے کی تیاری جاری ہے۔ مہاراشٹر حکومت کی جانب سے ضلعی سطح پر انتظامات کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ اسی سلسلے اورنگ آباد ضلع کلکٹر سنیل چوہان کی جانب سے 31 مارچ سے اورنگ میں لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیا تھا۔ لیکن امتیاز جلیل نے اس فیصلے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے 31 مارچ کو عوامی مورچہ نکالنے کا اعلان کیا۔ ان کی ڈیمانڈ تھی کہ لاک ڈاؤن نہ لگایا جائے۔ جس کا ضلعی انتظامیہ پر دباؤ پڑا اور بالکل آخر آج 30 مارچ کو اورنگ آباد ضلع کلکٹر نے میڈیا کانفرنس میں اورنگ آباد میں لگنے والے لاک ڈاؤن کی منسوخی کا اعلان کیا۔
کیا مالیگاؤں کے لیڈران میں اس طرح کی قائدانہ صلاحیت اور دم خم ہے ؟
اگر مالیگاؤں کی بات کی جائے تو یہاں کے لیڈران کی بے حسی اور ناکارہ کارکردگی کے چرچے عروج پر ہیں۔ انتظامیہ کی ہاں میں ہاں ملانا اور صاحب صاحب کرنا انکا شیوہ ہوچکا ہے۔ اورنگ آباد سے موازنہ کرتے ہوئے شہر میں یہ بات جاری ہے کہ کیا یہاں کے لیڈران انتظامیہ پر ایسا کوئی دباؤ بنانے کی جرات کریں گے؟
لاک ڈاؤن کورونا کا حل نہیں
مہاراشٹر سرکار کے ہی دو اہم لیڈران نے وزیر اعلی ادھوٹھاکرے سے لاک ڈاؤن لگانے کی مخالفت کی ہے۔ نواب ملک نے لاک ڈاؤن کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہم دوبارہ لاک ڈاون کے متحمل نہیں ہوسکتے اسی طرح شیوسینا کے ترجمان سنجے راوت نے وزیر اعلی سے کہا کہ وہ لاک ڈاؤن نافذ نہ کریں بلکہ وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے پابندیاں عائد کریں۔