منسکھ ہرن کی لاش جہاں ملی تھی وہاں ایک اور لاش ملنے سےانٹیلیا کیس میں سنسنی خیز موڑ
ممبئی:۔(محمد یوسف رانا) مشہور صنعت کار مکیش امبانی کی رہائش گاہ انٹیلیا کے باہر دھماکہ خیزموادسے بھری کار کا معاملہ روز بہ روز الجھتا ہی جا رہا ہے۔ آج اس معاملے میں ایک نیا موڑ آگیا ہے مہاراشٹر پولس کے عہدیدار نے بتایا کہ جہاں اسکارپیو کے مالک منسکھ ہیرن کی لاش ممبرا کے ریتی بندر سے برآمدہوئی تھی آج وہاں ایک اورلاش ملنے سے سنسنی پھیل گئی ہے یہ لاش48؍ برس کے شیخ سلیم عبدل کی جو ممبرا کے ریتی بندر کارہنے والا بتایاجارہا ہے۔
اے ٹی ایس کو گرانٹ گورنمنٹ میڈیکل کالج کے ذریعہ ڈایٹمس کی تحقیقات کی رپورٹ موصول ہوئی ہے۔ جس میں یہ نشاندہی کی گئی ہے کہ پانی میں پھینکنے سے قبل منسکھ ہرن زندہ تھا۔ سیون اسپتال میں فارنسک میڈیسن کے پروفیسر ڈاکٹر راجیش ڈیر کے مطابق اس ٹیسٹ رپورٹ کو پختہ ثبوت کے طور پر نہیں دیکھا جاسکتا۔ اس کے ذریعے روابط شامل کیے جاسکتے ہیں۔
دوسری جانب انٹیلیا کیس کی تحقیقات میں مصروف قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) معطل پولیس افسر سچن وازے سے پوچھ گچھ کررہی ہے۔ لیکن ایجنسی کو شبہ ہے کہ وہ صرف اس کام میں ملوث نہیں ہیں اس کے علاوہ اوربھی لوگ ملوث ہیں۔ ایک افسر نے بتایا کہ تفتیش کے دوران وہ اہم چیزوں پر خاموشی اختیار کر رہا ہے اور بہت سی دوسری باتیں کر رہا ہے جس کا کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہفتے کے روزشیخ سلیم عبدال کی مشکوک حالت میںلاش ملنے کی وجہ سے معاملہ پیچیدہ ہوگیا۔
این آئی اے کے ایک عہدیدار کے مطابق 'سچن وازے جانتے ہیں کہ کہاں کیابولناہے۔ یہ ان کا حق ہے یہ سمجھا جاسکتا ہے۔ وہ اس کیس سے متعلق صحیح معلومات شیئر نہیں کررہا ہے۔ لیکن اس کے علاوہ ہم سےبہت باتیں کرتے ہیں۔ اس کی حرکات اور سرگرمیاں مشکوک ہیں۔ ہمیں اس ساری سازش کو بے نقاب کرنا ہوگا۔ 'این آئی اے نے واقعہ کی جگہ پر جمعہ کی شب جرائم کا منظر دوبارہ بنایا۔ این آئی اے نے اس معاملے میں ملزم اور معطل پولیس افسر سچن وازے کو بھی لیا۔ سچن واز ےکو لمبے کرتہ میں لے جاکر اسی جگہ لے جایا گیا جہاں بارود سے بھری گاڑی ملی۔ تحقیقات کے دوران صنعت کار مکیش امبانی کے بنگلے پر اینٹیلیا کے گرد بیریکیڈ لگا تھا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق انٹیلیا کیس میں سامنے آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک شخص پی پی ای کٹ پہنے دیکھا گیا تھا۔ این آئی اے کو شبہ ہے کہ وہ شخص سچن تھا۔ این آئی اے نے پی پی ای کٹ میں ملبوس اس شخص سے ملنے کے لئے سچن وازے کو سفید رنگ کا کرتا پہنایا۔ کرائم سین ریسریٹریشن کے دوران سچن وازے کے سر پر رومال بھی باندھا گیا تھا اور اسے اسی طرح سے دیا گیا تھا جیسے شخص سی سی ٹی وی میں نظر آیا تھا۔