لاک ڈاون کی بجائے سخت پابندیاں لاگو کی جائیں گی:وزیر صحت راجیش ٹوپے
ممبئی:۔(محمد یوسف رانا) صوبہ مہاراشٹر میں کرونا کی مہاماری اپنا قہر برپا کیے ہوئے ہے تیزی سے بڑھنے والے پھیلاوکی وجہ سے مریضوں کی تعداد میں دن بہ دن تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے اس پس منظر میں ، بہت سے شہروں اور اضلاع میں لاک ڈاؤن کے سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے بھی انتباہ کیا ہے کہ اگر شہری قوانین پر عمل نہیں کرتے ہیں تو لاک ڈاؤن کا کوئی دوسرا متبادل نہیں ہوگا۔
ریاستی عوام تذبذب کا شکار ہے کہ کروناکی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کیا مہاراشٹر میں لاک ڈاون لگایا جائے گا؟ اس تعلق سے ریاستی وزیر صحت راجیش ٹوپے نے ایک اہم بیان دیتے ہوئےک ہاے کہ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر لاک ڈاون کوئی راستہ نہیں ہے شہریوں کو غیر ضروری ہجوم سے اجتناب کرنا چاہئے، حکومت کی جانب سے جاری کردہ رہنمایانہ ہدایات پر مکمل طور پر عمل پیرا ہوتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔ انہوں نے واضح طورپر کہا کہ لاک ڈاون کی بجائے سخت پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔ٹوپے نے کہا کہ ریاست میںکرونا سے متاثرہ مریضوں کی جانچ ہوئی جس کے بعد سامنے آیا کہ مریضوں کی کل تعداد کے۸۵؍فیصد افراد میں کوئی علامت نہ پائی جانے کی وجہ سے انہیں اپنے گھروں پر ہی احتیاطی تدابیر کے ساتھ روانہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ریاست میں کرونا کی مہاماری سے مقابلہ کرنے کے لئے ہسپتالوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ٹریکنگ ، ٹیسٹنگ اور علاج کی سہولیات کی جارہی ہیں کورونا ٹیسٹوں کی تعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ شادیاں ، معاشرتی تقریبات وغیرہ میں ہجوم کو روکنے کے لئے سخت پابندیاں عائد کی جارہی ہیں اور شہریوں کو بھی محتاط رہنا چاہئے کہ بلاوجہ بھیڑ نہ لگائیں۔ حکومت کی جانب سے جاری کی گئے اصولوں کا استعمال جیسے معاشرتی فاصلہ، ماسک کا استعمال اور بار بار ہاتھ دھونے سے مریضوں کی تعداد کوکافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔ ویکسینیشن میں تیزی لائی گئی ہےروز کم از کم ایک چوتھائی افراد کو کورونا سے بچاؤ کے قطرے پلائے جارہے ہیں۔ریاست میں ویکسینوں کی کمی نہیں ہے اور نجی اور سرکاری اسپتالوں میں ویکسینوں کی تعداد بڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔وزیر صحت نے مزید کہا کہ اگر لاک ڈاون کی سختیوں سے بچنا ہے تو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا۔