اچھی یادداشت کے لیے پھل اور سبزیاں کھائیں
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
السَّلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
پھلوں، سبزیوں اور مچھلی پر مشتمل غذا کا زیادہ استعمال نہ صرف انسانی جسم کے لیے اچھا ہے بلکہ یہ دماغ کے افعال کو بھی بہتر کرتا ہے۔
جبکہ تازہ پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال یادداشت کو تیز کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے۔
سبز سبزیوں، خشک میوہ جات، مچھلی، پھل اور زیتون کے تیل کا زیادہ جبکہ سرخ گوشت کا متعدل استعمال دماغ کو تنزلی کا شکار نہیں ہونے دیتا یا یوں کہہ لیں کہ بھولنے کا مرض لاحق نہیں ہوتا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ درمیانی عمر میں ہم جو خوراک استعمال کرتے ہیں وہ دماغی افعال پر اثر انداز ہوتی ہیں۔
ماضی میں سامنے آنے والی متعدد تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آچکی ہے کہ غذا اور دماغی تنزلی کے درمیان تعلق موجود ہے۔
سبزیوں، پھلوں اور مچھلی وغیرہ سے بھرپور غذا دماغی افعال میں تنزلی کا خطرہ کم کردیتی ہے جبکہ یادداشت بھی بڑھاپے میں جوانی کی طرح تازہ دم رہتی ہے۔
صحت بخش غذا کے استعمال سے دماغی کمزوری کا خطرہ 24 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
صحت بخش غذا کو کم عمری سے ہی عادت بنالینا چاہیے جبکہ دیگر صحت بخش رویے بھی بڑھاپے میں دماغی امراض سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔