Advertising

واٹر ٹائیگر شکیل تیراک کو انصاف کب ملے گا ؟

Hum Bharat
Friday 26 February 2021
Last Updated 2021-02-26T09:46:06Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates

 شکیل تیراک کے ساتھ انصاف کب ہوگا ؟



مالیگاؤں( پریس ریلیز ) 1983 میں موسم پل پر ایک بارود فیکٹری میں آگ جانے سے وہاں پر فائر بریگیڈ عملہ کے 6 افراد بھی مکمل طور سے جھلس گئے تھے ۔ انہی میں شکیل تیراک کے بڑے ابا بھی آن ڈیوٹی اپنی خدمات انجام دیتے ہوئے فوت ہوگئے تھے۔ پھر ان کے والد صابر بھیا نے 2003 میں ڈیوٹی جوائن کی اور عارضہ قلب کے سبب داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔ ان کے بعد 2004 سے شکیل تیراک ڈیوٹی پر رجوع ہوئے اور اب تک ہزار سے زائد لاشیں نکالی۔ کئی لوگوں کی جانیں بھی بچائی۔ موصوف کو 50 سے زائد سرکاری اعزازات اور سینکڑوں اداروں سے ایوارڈ بھی حاصل ہوئے۔ جب لوگ لاشیں نکالنے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو سرکاری و اعلی سیاسی سطح کے افراد شکیل تیراک کو طلب کرتے ہیں۔ گذشتہ سال بس کنویں میں گرنے کا حادثہ پیش آیا تھا وہاں بھی شکیل تیراک نے کنویں سے ایک کے بعد ایک کل 26 لاشیں نکالنے پر مہاراشٹر بھر میں شکیل تیراک کی ستائش ہوئی تھی۔


آتشزدگی کے معاملات میں جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے لوگوں کو بچانا، جراثیم سے بھرے سڑی گلی لاشوں کو نکالنا کس قدر اذیت ناک ہوتا ہے اس کا اندازہ شاید ہی کسی کو ہو۔ شادی بیاہ، حادثات، اجتماعات ، تہوار و دیگر مواقعوں پر بھی شکیل تیراک ہمہ وقت ایک ذمہ دار شہری اور سماجی خادم کے طور پر 24 گھنٹہ تیار رہتے ہیں۔ مالیگاؤں کو اس واٹر ٹائیگر پر ناز ہے۔ سماج کے ہر طبقے میں شکیل تیراک کو مقبولیت حاصل ہے۔  افسوس کہ گذشتہ 50 سالوں سے خدمات انجام دینے والے خاندان کا سپوت جو گذشتہ دو دہائیوں سے اپنی ہمت ،حوصلہ ،بہادری، ایمانداری، خلوص، لگن، اور انکساری کے ساتھ اپنی خدمات فائربریگیڈ عملہ میں انجام دے رہا ہے۔ جبکہ ان کی ملازمت گھر پٹی محکمہ میں ہے۔ افسوس کہ وہ اب تک فائر بریگیڈ محکمہ سرکاری ملازمت کے طور پر رجوع بھی نہیں کئے گئے۔ افسوس ہمارے قائدین اور اور سیاسی لیڈران پر کہ یہ تو لمحہ فکریہ ہے۔



شہر کا نام روشن کرنے والا، خان بچانے والا، آگ بجھانے والا، لاشیں نکالنے والا، اپنے آبا و اجداد کی قربانیاں سہنے والا آج گھر پٹی محکمہ میں رہ کر فائر بریگیڈ عملہ میں بے انتہا کام کرتے ہوئے اصل جگہ نوکری پانے سے بھی محروم ہے۔ یہ شرم کا مقام نہیں تو اور کیا ہے ! اس سے فلاحی کام کرنے والوں کے عزائم پست ہوں گے۔ سرکار کی بے اعتنائی اپنی جگہ ،مقامی سرکردہ افراد کی چشم پوشی پر تعجّب ہے۔ اس بات کو لیکر ہر خاص و عام میں غیر مطمئن ماحول ہے۔ مگر مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ( ایم ڈی ایف ) اس عوامی چاہت کو انصاف دلانے کے لئے کمر بستہ ہوچکی ہے۔ اس کے لئے سرکاری و کاغذی سطح پر سرگرمیاں جاری ہیں۔ وہی عوامی بیداری کو لیکر بھی التماس ہے کہ اس ضمن کلبیں ادارے اور معزز شخصیات آگے آئیں۔ واضح رہے کہ اگلے ماہ میں ملک کا سب سے پر وقار ایوارڈ " راشٹرپتی ایوارڈ " مختلف شعبوں کے خادمین کو دیا جانا ہے۔ لہٰذا مالیگاؤں ناسک سے شکیل تیراک کو یہ ایوارڈ دیا جائے اور اسے انتظامیہ و ارباب سیاست حمایت دے کر مناسب تعاون کریں ایسی گذارش ایم ڈی ایف کی جانب سے بڑے خلوص کے ساتھ کی جاتی ہے۔ کیوں شکیل تیراک مالیگاؤں کا سپوت و شان ہے۔ مالیگاؤں سے شکیل تیراک ہی اس ایوارڈ کے لئے سب سے مناسب اور حقدار نام ہے۔ اس لئے راشٹر پتی ایوارڈ مالیگاؤں کی شان شکیل تیراک کو ہی ملنا چاہیے۔ ذات برادری کے نام پر پیسوں کا ریل پیل کرکے بوگس کاغذات دے کر غیر مستحق شخص کو یہ ایوارڈ دے دیا جارہا ہے۔ ضلعی سطح پر ایسا اعلان بھی ہوا۔ ہمیں اس سے اعتراض نہیں مگر شکیل تیراک کو بھی حق بہ حق دار رسید کے مصداق اس ایوارڈ سے سرفراز کیا جانا چاہیے۔ اس معاملے کو لیکر مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ( ایم ڈی ایف ) متحرک ہوچکی ہے۔ جلد ہی پریس کانفرنس ، سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع کے ذریعے تحریک میں شدت پیدا کی جائے گی۔ آفیشل طرز پر کار آمد کوششیں بھی کی جائیں گی۔ اعلی افسران سے لائیو باز پرس بھی کی جائے گی۔ سماجی ملی فلاحی اور ہر شعبے کے افراد شکیل تیراک کو انصاف دلانے کے لئے مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کا ساتھ دیں۔

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl