امروہہ: 2008 میں اتر پردیش کے امروہہ میں ایک دل کو دہلادینے والا واقعہ پیش آیا تھا۔ اس حیوانیت اور درندگی نے پورے ملک کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔
اترپردیش، امروہہ کے باون کھیری میں شبنم نامی خاتون نے 2008 میں اپنے عاشق سلیم کے ساتھ مل ایک ہی رات میں اپنے ہی خاندان کے 7 لوگوں کو کلہاڑی سے قتل کردیا تھا۔
اس سنگین معاملے میں سیشن کورٹ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے 2010 میں ہی شبنم کو پھانسی کی سزا سنادی تھی لیکن پھانسی کی تاریخ طئے نہ ہونے کی بناء پر اور رحم کی درخواست کرنے پر شبنم کو ابھی تک پھانسی نہیں ہوسکی۔ یاد رہے کہ بروز منگل کو امروہہ ضلع کی عدالت نے شبنم کے وکیل سے تفصيل طلب کی تھی لیکن وکیل نے گورنر کو رحم کی درخواست بھیج رکھی ہے جس کی وجہ سے پھانسی کی تاریخ طئے نہیں ہوسکی اور پھر ایک مرتبہ شبنم کی پھانسی ٹل گئی۔
سوشل میڈیا پر شبنم کے بیٹے کی ویڈیو بھی کافی وائرل ہورہی ہے جس میں مجرم کا لڑکا صدر جمہوریہ سے اپنی ماں کے لئے رحم کی درخواست کررہا ہے۔ اس بچے کا نام محمد تاج ہے جس کی پیدائش جیل میں ہی ہوئی اور تقریبا 6 سالوں تک وہ جیل میں رہا پھر اس کے بعد ایک این جی او نے اسے گود لے لیا۔ اب دیکھنا یہ کہ شبنم کی رحم کی درخواست پر کیا فیصلہ ہوتا ہے۔