Advertising

مودی بھکتوں کے درد میں اضافہ

Hum Bharat
Wednesday, 10 February 2021
Last Updated 2021-02-10T14:20:22Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates

 آج مہاراشٹر گورنمنٹ سَنگھیوں کے درد میں اضافہ کرتے ہوئے ایک حکم جاری کر رہی ہے، جس کے مطابق مہاراشٹر سرکار ہندوستان کی اُن مشہور شخصیات کے ٹوئیٹ کی جانچ کروائے گی جو ٹوئیٹ مودی۔سرکار کی حمایت میں کسان۔آندولن کےخلاف کیے گئے تھے

 ٹوئیٹ کرنے والے خواہ، سچن تینڈولکر ہوں لتا منگیشکر، اکشے کمار یا کوئی بھی سب کی جانچ ہوگی کہ انہوں نے کسان آندولن کےخلاف جو ٹوئیٹ کیے ہیں وہ " بھارتیہ جنتا پارٹی " کے دباؤ میں تو نہیں کیے گئے تھے؟ 

 مہاراشٹر سرکار کی طرف سے یہ اعلامیہ مہاراشٹر کے ہوم منسٹر انل دیشمکھ نے جاری کیا ہے، انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کی حمایت میں کسان آندولن کے خلاف جو ٹوئیٹ بیانات مشہور شخصیات نے جاری کیے ہیں ان میں کچھ الفاظ شک پیدا کرتےہیں اور سب کے ٹوئیٹ کا خاکہ تقریباﹰ یکساں ہے، جس کی جانچ ہونی چاہیے کہ کہیں یہ ٹوئیٹ ایسی مشہور و معزز شخصیات سے بھاجپا نے تو نہیں کروائے تھے؟ 

اس خبر کے باہر آنے کےبعد سے سَنگھی خیمہ تلملا اٹھا ہے، کیونکہ بیرونی ممالک سے حقوق انسانی کے کارکنوں کے جو بیانات کسانوں کی حمایت میں آئے انہیں گودی۔میڈیا اور سَنگھی آئی۔ٹی۔سیل نے بڑی بےشرمی سے بکاؤ ٹوئیٹ اور پیسہ لیکر بامعاوضہ بیانات قرار دیا تھا 

 سچن تینڈولکر اور لتا منگیشکر اس معنیٰ کر ہندوستان کی باوقار ہستیاں ہیں کہ انہیں بھارت۔رتن تک مل چکاہے، ان کی جانب سے بھی مودی کی حمایت اور کسان۔آندولن کی مخالفت میں ٹوئیٹ آئے تھے، جن پر سوِل سوسائٹی کی بزرگ شخصیتوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھاکہ مودی سرکار کو کم از کم بھارت رتن اور دیگر سماجی شخصیات جن کی عزت کی جاتی ہے انہیں اپنے مفاد میں استعمال نہیں کرناچاہئے، ایسا کرکے وہ ان شخصیات کی عزت مٹی میں ملا رہی ہے اور عوامی سطح پر وہ بھی گالیاں کھا رہےہیں 

 بہرحال، مہاراشٹر سرکار اب اس " مودی۔حمایتی اسکینڈل " کی جانچ کروانے کے لیے کمربستہ ہے، بعض نام۔نہاد سیکولر اور حد سے زیادہ "جمہوریت پرست" لوگ اس مہاراشٹر سرکار کی اس کارروائی کو اظہار رائے کی آزادی پر حملہ بتارہے ہیں جبکہ یہ ایک گھٹیا سیاست کی سازش کو بےنقاب کرنے کا بہت ضروری کام ہے 

 اس سے پہلے مہاراشٹر سرکار نے، ارنب گوسوامی، ری۔پبلک ٹی وی اور بھاجپا کے کئی شرمناک معاملات کو طشت ازبام کر، مودی سرکار اور بھاجپائی سیاست کی غلاظت کو عام کردیا ہے

اور اب اس کارروائی کے اعلان سے بھاجپائی خیمے کو مزید درد پہنچ رہاہے، کیونکہ اگر مودی کی حمایت میں مشہور شخصیات کی ٹوئیٹ میں کسی بھاجپائی دباؤ کی سازش کا پتا چلتاہے تو یہ مودی۔سرکار کی اب تک کی سب سے بڑی رسوائی ہوگی 

 اور اسی لیے ہم چاہتےہیں کہ ہندوستان میں ایسی اپوزیشن سیاست بیشتر صوبوں میں فعال رہے، یقینًا ہمیں ایسی سرکاروں سے بھی مکمل اتفاق نہیں ہوسکتاہے،  لیکن، ایسی اپوزیشن سیاست جو بھاجپا کو ہر صوبے میں علیحدہ کرکے دیگر مقامی جماعتوں کی حکومت سازی میں رول ادا کرسکے وہ آج کے ہندوستان کی ضرورت ہے، کیونکہ متنوع تشخص کے حامل جمہوری ملک میں اگر ایسی مختلف ریاستی قیادتیں مرکز کے مقابلے میں اپوزیشن کی صورت میں مضبوط رہیں تو فسطائی طاقتوں کے استبداد، آمریت اور مطلق العنانیت پر بریک لگتا رہے گا_


: سمیــع اللّٰہ خان

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl