Advertising

ٹول کٹ معاملہ: دشا روی کی ضمانت منظور

Hum Bharat
Tuesday 23 February 2021
Last Updated 2021-02-23T12:42:44Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates

ایک لاکھ روپے مچلکہ کی شرط پر دہلی کی عدالت نے درخواست ضمانت منظور کرلی، دشا کے وکیل نے مچلکہ معاف کرنے کی درخواست کی


صحافی (ریحان اختر )کٹ معاملہ میں ماحولیات کارکن دشا روی کو دہلی کی ایک عدالت نے ضمانت دے دی ہے۔دشا کو دہلی پولیس نے بنگلور سے گرفتار کیا تھا۔دشا روی کو ایک لاکھ روپے مچلکہ پر ضمانت دی گئی ہے۔واضح رہے کہ کل پیر کے روز عدالت نے دشا روی کو ایک دن کی پولیس تحویل میں بھیج دے دیاتھا۔حالانکہ دہلی پولیس نے عدالت سے دشا کی پانچ روز کی پولیس تحویل کا مطالبہ کیا تھا لیکن عدالت نے صرف ایک دن کی تحویل دی تھی اور آج جب دشا روی کو عدالت میں پیش کیا گیا تو عدالت نے ان کی درخواست ضمانت کو منظور کرلیا اور ایک لاکھ روپے مچلکہ کی شرط پر انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ سنایا۔دشا کے وکیل نے دشا پر عائد کئے گئے مچلکہ کو معاف کرنے کی درخواست کی ہے۔واضح رہے کہ اس معاملے کے دو دیگر ملزمین نکیتا جیکب اور شانتنو کو عدالت نے پہلے ہی ضمانت دے دی ہے۔عدالت نے شانتنو کو 10 روز کی ٹرانزٹ ضمانت دی ہے جبکہ نکیتا جیکب کو ہائی کورٹ سے ہی ٹرانزٹ بیل مل چکی ہے۔ٹول کٹ معاملہ میں 4 فروری کو دہلی پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا جس کے بعد دہلی پولیس کی خصوصی سیل نے 21 سالہ ماحولیات کارکن دشا روی کو 14 فروری کو گرفتار کرلیا تھا۔دہلی پولیس کی سائبر سیل نے اس معاملے میں الزام عائد کیا ہے کہ زرعی قانون کے خلاف کسانوں کے احتجاج کی آڑ میں ملک میں کشیدگی پھیلانے اور امن و امان کو خراب کرنے کیلئے ایک سازش کے تحت ٹول کٹ کا استعمال کیا جانا تھا۔دہلی پولیس کا دعوی تھا کہ ٹول کٹ کے پس پشت خلستانی تنظیموں کا بھی ہاتھ ہے۔اس ٹول کٹ کو تیار کرنے کیلئے 17 اور 18 جنوری کو ایک میٹنگ بھی منعقد کی گئی تھی۔دہلی پولیس نے یہ دعوی کیا تھا کہ ٹول کٹ کو لے ہوئی آن لائن میٹنگ میں ایم او دھالی وال نامی شخص بھی شامل تھا جو کینیڈا کی خلستانی تنظیم پوئیٹک جسٹس فاؤنڈیشن سے منسلک ہے اور کسانوں کی تحریک کی آڑ میں ملک کے امن وامان کو خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl