Advertising

بڑی بیٹی کے علاج لئے ماں باپ نے چھوٹی بیٹی کو بیچ دیا

Hum Bharat
Saturday 27 February 2021
Last Updated 2021-02-27T07:17:32Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates


دنیا میں غربت ایک ایسی بیماری ہے جس کا شاید علاج نہیں ہے۔  یہ غربت انسان کو کتنا بے بس اور مجبور کر سکتی ہے ، اس کا اندازہ آندھرا پردیش کے نلّور کے واقعے سے لگایا جاسکتا ہے۔  یہاں ، روزانہ مزدوری کرنے والے مزدور نے بڑی بیٹی کے علاج کے لئے 46 سال کے شخص کو اپنی چھوٹی بیٹی بیچ دی۔ تاکہ ان پیسوں سے بڑی بیٹی کا علاج ہو سکے۔ بعد ازاں ویمن اینڈ چائلڈ ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے عہدیداروں نے بچی کو واپس لا لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اس مزدور جوڑے کی 12 اور 16 سال کی دو بیٹیاں ہیں۔  بڑی بیٹی سانس کی بیماری میں مبتلا ہے اور طویل عرصے سے زیر علاج ہے۔ بڑی بیٹی کے مزید علاج کے لئے اس مزدور نے اپنی 12 سالہ بیٹی کو 46 سالہ بوڑھے کو بیچ دیا جس کی شناخت چننا سبایاہ کے نام سے ہوئی ہے۔  سبایاہ نے بدھ کے روز اس لڑکی سے شادی کی تھی۔  ایک دن بعد ، اسے محکمہ خواتین اور بچوں کی بہبود کے افسران نے بچایا۔  اسے ضلع کے چلڈرن کیئر سنٹر میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں اس کی کونسلنگ کی جارہی ہے۔


جوڑے نے سبایاہ سے اپنی بیٹی کے لئے 25،000 روپے مانگے تھے جوکہ جوڑے کے پڑوس میں رہتا ہے۔ اس نے سودہ بازی کرکے 10 ہزار روپے میں بات فائنل کی جب کہ جوڑے نے اس سے 25 ہزار روپے مانگے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ صبّیا کی اہلیہ خاندانی تنازعہ کے سبب اسے چھوڑ کر چلی گئی ہے۔  بتایا جارہا ہے کہ ماضی میں بھی صبّیا نے کنبہ کو انکی دوسری بیٹی سے شادی کی تجویز پیش کی تھی۔


صبّیا نے نابالغ کو خریدنے کے بعد اس سے شادی کی اور اسے بدھ کی رات دام پور میں اپنے رشتہ دار کے گھر لے آیا۔ جہاں پر پڑوسیوں نے بچی کی چیخ و پکار اور رونے کی آواز سنی ۔محکمہ خواتین و اطفال بہبود کے عہدیداروں نے بتایا کہ ، "وہ (ہمسایہ) صبّیا کے رشتے داروں کے گھر گئے اور پوچھا کہ کیا ہو رہا ہے؟"  اس کے بعد انہوں نے مقامی سرپنچ سے رابطہ کیا ، جنھوں نے ہمیں پورے معاملے سے آگاہ کیا۔  پولیس نے پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے اور اس سے تفتیش کی جارہی ہے۔

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl