ممبئی کے ایک ہوٹل میں رکن پارلیمنٹ موہن ڈیلکرنے پنکھے سے پھانسی لگا کر خودکشی کر لی
ممبئی:۔(محمدیوسف رانا)دادرانگر حویلی سے آزاد رکن پارلیمنٹ موہن ڈیلکر آج صبح جنوبی ممبئی کی ایک ہوٹل میں مردہ حالت پائے گئے۔ پولس نے جائے وقوع سےگجراتی زبان میں لکھا ہواایک خودکشی نوٹ ملا ہے۔ پولس کے مطابق موت کی اصل وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی معلوم ہوسکے گی۔ابھی تک اس خودکشی کے پیچھے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ممبئی پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ رکن پارلیمنٹ موہن ڈیلکر میرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن کے ایک ہوٹل میں مردہ پائے گئے۔ میرین ڈرائیو پولیس کی ایک ٹیم اے سی پی کولاباکی قیادت میں کیس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ضروری قانونی کاروائی کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق۵۸؍برس کے موہن ڈیلکر ۱۹۸۹؍ سے۲۰۱۹؍ تک وہ 7 بار رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔۱۹۸۹؍ میں وہ کانگریس کے ٹکٹ پر رکن پارلیمنٹ بن گئے۔ پھر۱۹۱۹؍ اور۱۹۹۶؍میں بھی وہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ بنے۔ مگر۱۹۹۸؍ میںباقاعدہ طور پر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی اور بی جے پی سےرکن اسمبلی بن گئے۔۱۹۹۹؍ میں آزاد رکن اسمبلی کی حیثیت سے منتخب ہوئے تب سے لے کر۲۰۱۹؍ تک وہ آزاد رکن پارلیمنٹ رہے۔ان کے اہل خانہ میںان کی بیوہ کالابن ،دو بچے ابھینیو اور دیویتا ہیں۔ذرائع کے مطابق ان کے پاس سے گجراتی زبان میں برآمد ہونے والے نوٹ میں خودکشی کی وجہ لکھتے ہوئے متوفی نے بڑے رہنماؤں کے ناموں کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ لوگ مجھے ذلیل کیا کرتے تھے اس بابتپولیس کی طرف سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔واضح رہے موہن ڈیلکرادیواسی اورقبائلی عوام کے لئے جدوجہدکرتے ہوئے سلواسا میں ٹریڈ یونین کے رہنما کی حیثیت سے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا۔ انہوں نے یہاں مختلف کار فیکٹریوں میں کام کرنے والے قبائلی عوام کے حقوق کے لئے آواز اٹھائی اور جدوجہد کی۔۱۹۸۵؍میں قبائلیوں کے لئے ایک قبائلی ترقیاتی تنظیم کا آغاز کیا تھا۔