رسولپورہ علاقے میں 17 سالہ شائستہ نامی لڑکی نے کی خودکشی
مالیگاوں (نامہ نگار) 17 فروری بروز بدھ شام رسولپورہ (جونا ملت مدرسہ) علاقے سے متصل بستی میں رہنے والی 17 سالہ شائستہ محمد یاسین نامی غیر شادی شدہ لڑکی نے اپنے مکان میں پھانسی کا پھندا لگا کر خودکشی کرلی ، ذرائع کا کہنا ہیکہ اسوقت گھر میں کوئی بھی فرد موجود نہیں تھا ، لڑکی کے والد اپنی ڈیوٹی پر گئے ہوئے تھے ، جب اطراف کے ساکنین کو اس معاملے کا علم ہوا تو انہوں نے گھر والوں اور پولس محکمہ کو اس معاملے کی جانکاری دی، بتایا جاتا ہیکہ لڑکی کا مکان اندر سے لاک تھا ، اور عوام کی بڑی بھیڑ باہر ہی کھڑی تھی ، کچھ دیر قبل اس مقام پر پولس کے پہنچنے کی خبر موصول ہوئی ہے ۔ پولس نے نعش کو اپنے طابے میں لیکر مقامی سول اسپتال میں تمام قانونی مراحل اور پوسٹ مارٹم کیلئے روانہ کیا ہے ۔ اسوقت یہاں کارپوریٹر سمیت محلے کے دیگر افراد قانونی معاونت کرتے دیکھے گئے ۔
یہ بھی پڑھیں
سول ہاسپٹل میں گھس کر چاقو سے حملہ
مالیگاؤں سٹی پولس اسٹشین میں 35 سالہ فریادی شیخ اعجاز شیخ محمود ڈاکٹر ذاکر حسین نگر نے فریادی درج کروائی کہ اتی کرمن کو لیکر پرانی رنجش کی بنیاد پر گذشتہ دنوں ملزم عمران خان قلندر خان اور سعید خان نے مقامی سول ہاسپٹل میں گھس کر چاقو سے حملہ کرتے ہوئے فریادی کو شدید زخمی کردیا۔ اس معاملے میں سٹی پولس اسٹیشن کے تھانے دار نے ملزمین کے خلاف سنگین قلم اور کیس داخل کردیا ہے۔
نور باغ سے کٹر کی نوک پر تین ہزار کی نقدی پر ہاتھ صاف
جمہور نگر کے 20 سالہ نوجوان پر 376 اور پوسکو کی قلم کا اطلاق
۔18 فروری
گذشتہ دنوں مدنی نگر سے 17 سالہ نابالغ لڑکی کے اغوا کی خبر کافی گردش میں تھی۔ بتایا جارہا تھا کہ 20 سالہ ملزم نابالغ کو اغواء کرکے فرار ہوگیا تو وہی یہ بھی بات سامنے آرہی تھی کہ نابالغ خود نوجوان کے ساتھ اپنی مرضی سے گئی۔ البتہ معاملے کی تحقیقات و حقیقت پولس کے سپرد ہے۔
اغوا کے اس معاملے میں آزاد نگر پولس اسٹیشن عملہ نے بالآخر فرار ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ 20 سالہ نوجوان جمہور نگر کا بتایا گیا ہے۔ جس کے خلاف پولس نے نابالغ سے جنسی استحصال کے ساتھ 376/363/366/4/8 ( نیب) کے تحت سنگین و سخت مقدمہ داخل کردیا ہے۔
یاد رہے کہ مذہبی شہر میں جنسی استحصال اور اغوا کے معاملات کچھ زیادہ ہی بڑھ چکے ہیں۔ گذشتہ دنوں نیشنل ہائی وے پر واقع ہوٹل کی ویڈیو بھی خوب وائرل ہوئی۔ اس بے راہ روی کا ذمہ دار آخر کون؟ کیوں والدین و سرپرست اور ذمہ دار افراد اس جانب توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ یہ ۔ذہبی شہر اپنی شناخت کھورہا ہے ؟
ضرورت اس بات کی ہے کہ اس جانب سماج و معاشرہ کے ذمہ دار افراد اور والدین فوری توجہ دیں۔