محنت کرے انساں تو کیا ہو نہیں سکتا
وہ کونسا کام ہے جو وا ہو نہیں سکتا
محنت کرے انساں تو کیا ہو نہیں سکتا
وہ کونسا کام ہے جو وا ہو نہیں سکتا
کرناٹک، بسوا کلیان( محمد قطب الدین ) "دولت سے ہم کتابیں تو خرید سکتے ہیں مگر علم نہیں"۔
علم حاصل کرنے اور اعلی منصب پر پہنچنے کے لئے محنت لگن اور ایمانداری شرط ہے۔ ماضی میں ایسے کئی واقعات ہیں کہ غریب گھر اور مزدور والدین کے بچوں نے اپنی لگن ،محنت، ایمانداری اور کچھ پانے کے جنون میں اعلی عہدوں پر فائز ہوکر بتایا۔ نہ غریبی انکے آڑے آئی اور نا ہی وسائل کی کمی۔آج ہم ایسی ہی ایک بلند حوصلہ اور با ہمت طالبہ کے بارے میں آپ کو بتانا چاہتے ہیں۔ جس نے اپنی محنت و لگن سے بی اے ایم ایس میں داخلہ حاصل کیا۔اس طالبہ کا نام حناء بیگم ہے۔ جن کا تعلق بسوا کلیان ضلع بیدر سے ہے۔
حناء بیگم نے ذکرا اردو ہائی اسکول سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد مزید تعلیم آئیڈیل پی یو کالج سے مکمل کی۔لیکن تعلیم حاصل کرنے کا شوق اور کچھ بن دکھانے کا جنون یہی پورا نہیں ہوا بلکہ اپنی محنت و قابلیت سے حناء نے آئیڈیل پی یو کالج میں بہترین کامیابی حاصل کی جس کی بنیاد پر ان کا داخلہ بی اے ایم ایس کے لئے گورنمنٹ کالج بی اے ایم ایس بنگلور میں ہوا۔
یاد رہے کہ حناء کے والد دستگیر ایک آٹو رکشا ڈرائیور ہیں۔ لیکن وہ بھی اپنی بیٹی کو کچھ بنانا چاہتے ہیں۔ کے والدین نے غریبی کے آگے ہار نہیں مانی بلکہ غربت سے لڑتے ہوئے محنت مزدوری کرتے ہوئے اپنی بچی کو اعلی تعلیم دلائی۔
حناء کی کامیابی اور اس کے والدین کی جانب سے حناء کو سپورٹ ان لوگوں کے لئے ایک پیغام ہے جو چھوٹی چھوٹی وجوہات کی بناء پر تعلیم ترک کردیتے ہیں۔حناء نے نیٹ کے امتحان میں بھی بہترین کامیابی حاصل کی۔ اس طالبہ نے محنت و لگن اور ایمانداری سے کامیابی حاصل کرکے یہ ثابت کردیا کہ اگر کسی میں کچھ پانے کی لگن ہے اور وہ ایمانداری سے اس شعبے میں محنت کرتا ہے تو پھر کوئی چیز اس کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ اس موقع پر ہم بھارت ٹیم کی جانب سے طالبہ اور اس کے والدین کو مبارکباد پیش کی جاتی ہے ساتھ بہتر مستقبل کی دعائیں۔