مالیگاؤں ( نامہ نگار ) مالیگاؤں سے اس وقت ایک چونکا دینے والی اور شہر کی سیاست میں نیا موڑ والی خبر منظر عام پر آئی ہے۔ مقامی کانگریس پارٹی کے سابق صدر و سابق ایم ایل آصف شیخ رشید نے کانگریس پارٹی سے استعفی دے دیا ہے۔
یاد رہے کہ 8 فروری بروز پیر دوپہر میں اردو میڈیا سینٹر میں میڈیا نمائندوں ہمراہ پریس کانفرنس میں شیخ آصف نے یہ وضاحت کی ہے۔
موصوف نے پریس کانفرنس میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے شہر میں کانگریس کو مضبوط اور زندہ رکھا ۔ ہم پر بھی کانگریس پارٹی کے احسانات ہیں۔ ہم نے کبھی بھی پارٹی ہائی کمان کو مایوس نہیں کیا۔ پارٹی سے استعفی کی موصوف نے کوئی خاص وجہ نہیں بتائی بلکہ اسے اپنا ذاتی فیصلہ بتاتے ہوئے استعفی کی ایک کاپی مہاراشٹر پردیش کانگریس صدر نانا پٹولے کو ای میل کرتے ہوئے ایک کاپی مقامی کانگریس صدر شیخ رشید کو بھی سونپ دی ہے۔
شیخ آصف کے اس اسعفی پر سیاسی گلیاروں میں مختلف چرچا جاری ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ شیخ آصف کو راشٹر وادی کانگریس کی صدارت حاصل کرنی ہے اس لئے کانگریس پارٹی سے استعفی دیا گیا۔ اب دیکھنا یہ کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے ؟ کیونکہ کارپوریشن الیکشن کی تیاریاں بھی جاری ہوچکی ہیں۔
عوام کے درمیان چند سوالات
کیا شیخ آصف پر کسی طرح کا دباؤ تھا؟
کیا آصف شیخ کو پارٹی فنڈ نہیں مل رہا تھا؟
کیا اب دونوں کانگریس ( راشٹر وادی اور کانگریس آئی) شیخ رشید گھرانے میں رہے گی؟
کیا راشٹر وادی کی صدارت حاصل کرنے کے لئے ایسا کیا گیا؟
کیا مقامی صدر اور شیخ آصف کے درمیان کوئی تنازعہ ہوگیا؟
کیا پارٹی لیول پر کوئی بڑا معاملہ ہوگیا؟
کیا شیخ آصف کو کانگریس کی ناؤ ڈوبتی نظر آرہی تھی؟