اگر ایسا ہوتا ہے تو ، مودی کو ہر روز مستعفی ہونا پڑے گا: سنجے راوت
ممبئی:(محمد یوسف رانا) شیوسینا کے ممبر پارلیمنٹ سنجے راؤت نے آج دھننجئے منڈے کے استعفی کا مطالبہ کرنے والی اپوزیشن پر زبردست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ استعفی کا مطالبہ کرنا اپوزیشن کا کام ہے، لیکن اگر وہ محض الزامات کی وجہ سے استعفی مانگ رہے ہیں تو وزیر اعظم نریندر مودی کو ہر روز استعفی دینا پڑے گا کیونکہ کئی ہفتوں سے زرعی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے ملک کے کسان روز مودی سے استعفی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
واضح رہے مہاراشٹر حکومت میں سماجی انصاف کے وزیر دھننجئے منڈے پر عصمت دری کا الزام عائد کیا گیا ہے اور اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک کے داماد کو منشیات کے ایک کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ نیز آج سنجے راؤت نے اپنے کنبہ کے ہمراہ این سی پی کے سربراہ سے ملنے 'سلور اوک' رہائش گاہ پر جاکر شرد پوار سے ملاقات کی۔ راوت کی اہلیہ ورشا راوت کی پی ڈی سی بینک گھوٹالہ کے سلسلے میں ای ڈی کے ذریعہ تحقیقات کی جارہی ہیں۔ اسی سلسلے میں یہ ملاقات ہوئی؟ اس کا جواب دیتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ میری بیٹی شوپلم کی شادی کے سلسلے میں ملاقات کرنے کی غرض سے ہم لوگ آئے ہوئے ہیں۔
شرد پوار سے ملاقات کے بعد راوت سے صحافیوں نےدھننجے منڈے کے استعفی کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے براہ راست مرکز کی مودی سرکار پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگراپوزیشن الزامات وجہ سے استعفیٰ چاہتے ہیں تو مودی کو روزانہ استعفی دینا پڑے گا۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ دہلی میں جاری کسانوں کے احتجاج پر مودی کے خلاف بہت سے الزامات لگائے جارہے ہیں۔
اپوزیشن الزامات لگا رہی ہیں ۔ لیکن آئین میں یہ نہیں لکھا گیا ہے کہ ہر الزام کا جواب دینا ضروری ہے۔ مخالفین زیادہ سے زیادہ الزامات لگائیں۔ مہاویکاس اگھاڑی مضبوط ہے ان الزامات سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔