کسانوں کے حق میں سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ۔ تین نئے قانون پر لگی روک
کورٹ نے نکالا بیچ کا راستہ۔ قانون پر لگائی روک
ہم بھارت ( نامہ نگار ) ۱۲ جنوری ۲۰۲۱ ،کسانوں کے لئے بنائے گئے تین نئے کسان قانون کو لیکر تقریبا دو مہینوں سے کسان دہلی میں احتجاج کررہے ہیں۔ کسانوں کی مانگ ہے کہ قانون رد کیا جائے ہم یہ قانون نہیں مانتے۔ کئی مرتبہ حکومت کے ساتھ بیٹھک بھی ہوئی ۔ بالآخر معاملہ سپریم کورٹ پہنچا ۔ سپریم کورٹ نے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی بات کہی تھی لیکن کسانوں نے اس کی مخالفت کی اور کسی بھی طرح کی کمیٹی سے انکار کردیا۔
واضح ہو کہ کسانوں پر لادے گئے تین نئے قانون پر ۱۲ جنوری کو سپریم کورٹ میں سماعت ہونی تھی اور بالآخر سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنادیا۔ سپریم کورٹ دونوں ہی جانب کے دعویدار اور دیگر کسان تنظیموں کے ذمہ داران کو سننے کے بعد بیچ کا راستہ نکالتے ہوئے تینوں ہی نئے کسان قانون پر لوگ لگادی ہے۔
اس فیصلے سے بظاہر تو موجودہ حکومت کو بڑا دھچکا لگا ہے لیکن ابھی کسانوں کی مانگ پوری نہیں ہوئی ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے صرف روک لگائی ہے رد نہیں کیا ہے۔ جبکہ کسانوں کی صاف طور سے یہ مانگ ہیکہ ان قانون کو رد کیا جائے۔ لیکن سپریم کورٹ نے صرف روک لگاتے ہوئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ اس معاملے کو سلجھایا جائے۔
کسانوں کی ڈیمانڈ
تقریبا دو مہینوں سے احتجاج کررہے کسانوں کی یہی مانگ ہے کہ قانون رد کیئے جائے۔ اور وہ کسی بھی طرح کی کمیٹی بنانے کی حمایت میں بھی نہیں ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد احتجاج کررہے کسان کیا رخ اختیار کرتے ہیں