Advertising

کنول کے پھول کا بھنورا تو میاں اویسی ہیں ۔ شیوسینا کی بی جے پی پر تنقید

Hum Bharat
Saturday, 16 January 2021
Last Updated 2021-01-17T06:37:23Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates

 شیوسینانے بی جے پی پر تنقیدکرتے ہوئے کہا’’کنول کے پھول کا بھنورا تو میاں اویسی ہیں‘‘



ممبئی:۔(محمد یوسف رانا) مہا وکاس اگھاڑی میں شامل اہم اتحادی شیوسینا اپنےحریف بی جے پی پر تنقید کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ اخبار سامنا نے اپنے اداریے میں لکھا ہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی جانب سے اویسی صاحب کی پول کھلنے کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگیا ہے۔ ساکھشی مہاراج کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے سخت تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اویسی میاں کی ایم آئی ایم مسلمانوں کی نجات دہندہ پارٹی نہیں بلکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے لئے آب حیات ہے۔ اس طرح کےخدشات عوام میں تھے بھارتیہ جنتاپارٹی کے اہم لیڈر ساکھشی مہاراج اب ببانگ دہل بول رہے ہیں کہ ’’ہاں اویسی بھاجپ کے ہی سیاسی ایجنٹ ہیں اور اویسی کی مدد سے ہی ہم انتخابات جیت رہے ہیں۔‘‘مہاراج نے مزید کہا تھا کہ ’’اویسی مدد کر رہے تھے اس لئے ہم بہار کا انتخاب جیت گئے، اب اویسی صاحب بنگال اور اترپردیش میں ہماری مدد کریں گے، اویسی بھارتیہ جنتاپارٹی کی مدد کر رہے ہیں، بھگوان کی کرپا ہے،بھگوان بھگوا اویسی کو اور طاقت وربناو‘‘ یہ کہہ کر ساکھشی مہاراج نے  ایک طرح سے بی جے پی کی بلی کو تھیلے سے باہر کردیا ہے۔



سامنا نے مزید لکھا ہے کہ کنول کے پھول کے کنج بہاری، اٹل بہاری واجپائی، دین دیال اپدھیائے، شیامہ پرساد مکھرجی، لال کرشن ایڈوانی، نریندر مودی اور امیت شاہ ہونگے۔ساکھشی مہاراج نے لوگوں کے اس وہم کو دور کرتے ہوئے ثابت کیا ہے کہ کنول کے پھول کا بھنورا میاں اویسی ہیں۔


بہار میں اویسی نے مسلم اکثریتی علاقہ سیمانچل میں پانچ سیٹوں اور تقریباً۱۷؍۱۸؍ نشستوں پر  تیجسوی یادو کو نقصان پہنچایا ہے ورنہ بہار میں سیاسی تبدیلی ضروررونما ہوتی۔ مسلمانوں کے ووٹ کو ’’ سیکولر ووٹ‘‘ کی مد میں این۔ڈی۔اے۔،سماج وادی پارٹی یا کانگریس کی طرف یک طرفہ نہ جائے اس لئے میاں اویسی کا باقاعدہ استعمال کیا جاتا ہے۔ بہار کے انتخاب سے یہ بات واضح ہوگئی ہے۔


مغربی بنگال میں میاں اویسی نے جو کام شروع کیا ہے اس سے بی جے پی کا چہرہ خوشی سے کھل گیا ہے۔اسے لگتاہے کہ ہم اویسی کی مدد سے بنگال کا انتخاب بھی جیت جائیں گے۔ یعنی ہندوتوا کارڈ کھیل کر ہندوتو کی جئے جئے کار کرنا ہے۔


سامنا نے مزیدلکھاہے کہ اسدالدین اویسی قانون کے ماہر ہیں ، ان کی سیاست جو بھی ہو، انہیں چاہئے کہ وہ مسلمانوں کے معیار زندگی میں بہتری، مسلمانوں کو قومی دھارے میں لانے نیز دو سماج کے بیچ کی دوری کو کم کرنے کے لئے کام کریں تو یہ ملک کے لئے اچھا ہوگا۔


سامنا نے اویسی کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےمزیدلکھا ہے کہ ان کی سیاست ہندو مخالف ہے ماضی میں اس نے اور ان کے اہل خانہ نے جس طرح کے بیانات دیے ہیں وہ چونکا دینے والے ہیں ۲۴؍ کروڑ مسلمان۱۰۰؍کروڑ ہندوؤں پر بھاری پڑیں گےپولس والوں کو ایک جانب کردو پھر دیکھو ہم کیا کرکے دکھاتے ہیں۔اویسی کے بھائی نے اس طرح کا اشتعال انگیز بیان دیا۔ اب  یہ اویسی بی جے پی کے’’فتح‘‘ کے رتھ کا مرکزی پہیہہ بنے ہوئے ہیں۔ بھارتیہ جنتاپارٹی اویسی جیسے لوگوں کی مدد لے کر منافع بخش سیاست کرتی ہے۔

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl