سڑک کنارے گھنٹوں کھڑے رہ کر غیر مسلموں میں اسلامی پمفلٹ تقسیم کرنے والے اس سفید ریش سفید پوشاک بزرگ کا نام شیخ نعمت اللہ خلیل ہے
ان کا اصل تعلق ترکی سے ہے،یہ عہد سلطان عبدالحمید کے علماء کرام کے شاگردوں میں سے ہیں۔
انہوں نے اپنی زندگی کے 15 سال مدینہ منورہ میں اور 15 سال مکہ مکرمہ کی ایک مسجد میں امامت کرتے گزارے.
یہ عربی،ترکی،انگریزی،اردو اور جاپانی سمیت کئی زبانوں پر مہارت رکھتے ہیں.
انہوں نے دعوت و تبلیغ کے سلسلے میں 50 سے زائد ملکوں کا سفر کیا اور ہزاروں لوگ ان کے ہاتھ مسلمان ہوئے.
دعوت و تبلیغ کے سلسلے میں انہوں نے جاپان میں 14 سال قیام کیا،انہوں نے جب دعوت کا کام شروع کیا جاپان میں 3 مسجدیں تھیں 14 سال بعد ان کے ہاتھ سے 200 مسجدیں تعمیر و آباد ہوچکی تھیں.
1981 میں انہوں نے قرآن مجید کے 20000 نسخے چائنہ کے مسلمانوں تک چائنہ میں خود جا کر پہنچا آئے.
یہ تین بار دعوت کے سلسلے میں سائبیریا گئے جہاں درجہ حرارت منفی 40 ڈگری تھا.
نو مسلم مرد و خواتین کے لئے یہ اسلامی نام رکھتے ہیں ایک بار جاپان میں مختلف تعلیمی اداروں کے 100 اساتذہ جن میں مرد و خواتین تھے ان کے ہاتھ مسلمان ہوئے اب ہر ایک کو کھڑا کرکے نام آلاٹ کرنا لمبا مرحلہ تھا چنانچہ شیخ نے اعلان کر دیا کہ تم میں جو مرد ہیں ان کا اسلامی نام محمد اور خواتین کا نام فاطمہ ہوگا.
شیخ کی سب سے بڑی شہرت شراب خانوں میں جا کر دعوت دین دینا ہے،ان کے ہاتھوں شراب خانوں سے تائب ہو کر دین کی طرف آنے والوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے.
ایک بار شیخ جرمنی کے شہر برلن کی مسجد میں درس دینے کے بعد پوچھ بیٹھے کہ باقی مسلمان مسجد کیوں نہیں آتے ہیں کسی نے کہا شیخ صاحب باقی میخانے میں پائے جاتے ہیں،یہ ایک گائیڈ لیکر شراب خانے پہنچے کچھ دیر بعد 40 مسلم نوجوانوں کو اپنے ساتھ لیکر آئے.
ایک بار شیخ مسجد نبوی شریف میں بیٹھے ہوئے تھے کہ ترکی نژاد ایک خوبرو جرمن نوجوان شیخ کے پاس آئے اور سلام کیا پھر پوچھا شیخ صاحب کیا آپ نے مجھے پہچان لیا؟شیخ صاحب کے انکار پر کہا میں برلن کے میخانے کا آخری شرابی ہوں اس دن آپ کی دعوت کے بعد میں نے نہ صرف شراب چھوڑ دی بلکہ کچھ عرصہ بعد اس میخانے کو بھی خرید کر شراب کا سلسلہ ہی ختم کردیا اب میں اپنی بیگم کے ساتھ عمرے پر آیا ہوں.
شیخ نعمت اللہ خلیل ایک ایسا داعی جس اکیلے نے کئی جماعتوں سے بڑھ کر دین کا کام کیا.
بقلم فردوس جمال!!!