گستاخی معاف(وسیم رضا خان (نوبھارت
بروز جمعہ سول اسپتال میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں مہاراشٹر سرکار اورسنگاپور کی ایک نجی کمپنی کی جانب سے اسپتال کو 5 آٹومیٹک آکسیجن مشین دی گئی. محکمہ انفارمیشن کی جانب سے جو خبر اخبارات تک پہنچی اس میں واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ مشینوں کا افتتاح وزیر ذراعت دادا بھوسے کے ہاتھوں سے کیا گیا اور ایم ایل اے مفتی اسماعیل پروگرام میں شریک رہے. لیکن شہر کی بے دار سوشل میڈیا کے نام نہاد خود ساختہ صحافیوں کی رپورٹ کے مطابق مفتی صاحب نے بھی افتتاح کیا. کیا اب یہ سمجھا جائے کہ اخبار میں خبریں لکھنے والوں کو انفارمیشن محکمے کی جانب سے جھوٹی خبر ملی ہے اور ذاتی سوشل میڈیا کا خبروں کا محکمہ سچا ہے؟ افسوس ہوتا ہے یہ دیکھ کر کہ نام و نمود کے لیے دھڑلے سے جھوٹی خبر بنائی جاتی ہے. سول اسپتال میں سرکاری پروگرام تھا جس کے اصولوں کے مطابق ایک ہی شخص کے ہاتھوں افتتاح کیا جاتا ہے. ایم ایل اے صاحب نے ربن پکڑ لیا ہوگا تو اسے افتتاح کرنا نہیں کہیں گے. پتہ نہیں شہر کی سیاست میں کچھ سالوں سے لیڈران اپنی واہ واہی کرنے کے لیے من گھڑت رپورٹ کیوں بنواتے ہیں. انہیں پتا ہونا چاہیے کہ سرکاری پروگراموں میں جذبات نہیں چلتے کہ ایک لیڈر افتتاح کرے گا تو دوسرا برا مان جائے گا. ایسے پروگراموں کے کچھ اصول ہوتے ہیں. ذاتی سوشل میڈیا کے خود ساختہ صحافی من گھڑت رپورٹنگ کرنا بند کرے. پہلے قانون قائدے اور اصولوں کو سمجھیں پھر قلم اٹھائیں......گستاخی معاف
گستاخی معاف
(وسیم رضا خان (نوبھارت
بروز جمعہ سول اسپتال میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں مہاراشٹر سرکار اورسنگاپور کی ایک نجی کمپنی کی جانب سے اسپتال کو 5 آٹومیٹک آکسیجن مشین دی گئی. محکمہ انفارمیشن کی جانب سے جو خبر اخبارات تک پہنچی اس میں واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ مشینوں کا افتتاح وزیر ذراعت دادا بھوسے کے ہاتھوں سے کیا گیا اور ایم ایل اے مفتی اسماعیل پروگرام میں شریک رہے. لیکن شہر کی بے دار سوشل میڈیا کے نام نہاد خود ساختہ صحافیوں کی رپورٹ کے مطابق مفتی صاحب نے بھی افتتاح کیا. کیا اب یہ سمجھا جائے کہ اخبار میں خبریں لکھنے والوں کو انفارمیشن محکمے کی جانب سے جھوٹی خبر ملی ہے اور ذاتی سوشل میڈیا کا خبروں کا محکمہ سچا ہے؟ افسوس ہوتا ہے یہ دیکھ کر کہ نام و نمود کے لیے دھڑلے سے جھوٹی خبر بنائی جاتی ہے. سول اسپتال میں سرکاری پروگرام تھا جس کے اصولوں کے مطابق ایک ہی شخص کے ہاتھوں افتتاح کیا جاتا ہے. ایم ایل اے صاحب نے ربن پکڑ لیا ہوگا تو اسے افتتاح کرنا نہیں کہیں گے. پتہ نہیں شہر کی سیاست میں کچھ سالوں سے لیڈران اپنی واہ واہی کرنے کے لیے من گھڑت رپورٹ کیوں بنواتے ہیں. انہیں پتا ہونا چاہیے کہ سرکاری پروگراموں میں جذبات نہیں چلتے کہ ایک لیڈر افتتاح کرے گا تو دوسرا برا مان جائے گا. ایسے پروگراموں کے کچھ اصول ہوتے ہیں. ذاتی سوشل میڈیا کے خود ساختہ صحافی من گھڑت رپورٹنگ کرنا بند کرے. پہلے قانون قائدے اور اصولوں کو سمجھیں پھر قلم اٹھائیں......گستاخی معاف