Advertising

جسم فروشی ، مرد ایک عورت کے لیے بنا ہی نہیں ہے

Hum Bharat
Sunday, 6 December 2020
Last Updated 2020-12-06T18:21:53Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates


  • میں نے دو ماہ کی کوشش سے اپنے ایک دوست کے ذریعےشہر میں جسم فروشی کا دھندہ کرنے والی خواتین سے ملاقاتیں کیں
  • ملاقات کے بعد جو رپورٹ تیار کی ( جس میں ہمارے صحافی دوست کی مدد بھی شامل ہے) اس کو مناسب انداز میں لکھنے کی کوشش کررہا ھوں. تاکہ بات سمجھ آسکے کہ ہم مردوں کی دوسری تیسری شادی کو عام کرنے کی محنت کیوں کر رہے ہیں؟ پاگلوں کی طرح دعوت دے رہیں؟ خدارا جہنم سے بچ جاو دین پر آجاو۔ اور جو چیز اسلام نے جائز رکھی ھے اس پر آو۔ یہی خواتین کو سمجھاتے ہیں مردوں کی دوسری شادی میں رکاوٹ بن کر گناہ گار نہ بنیں

https://youtu.be/gCSQWNzuf0c

 یہ ویڈیو ضرور دیکھیں


  • رپورٹ کو مختلف اینگل سے تیار کیا گیا ہے جس میں ایسے سوالات کیے گیے جس سے پتہ چلے جو مرد ان خواتین کو استعمال کرتے ہیں وہ کون ہوتے ہیں؟ ان کی عمریں کیا ہیں،؟ شادی شدہ ہیں؟ مالی طور پر کیسے ہیں؟ کس فیملی سے تعلق رکھتے ہیں؟ دین دار ہیں؟ نمازیں پڑھتے ہیں ؟وغیرہ وغیرہ
  • تقریباً تمام خواتین جن سے ملاقات کی گئی سب کا ایک ہی المیہ تھا،غربت پیسوں کی ضرورت ،گھر بار چلانا۔ کسی کے والد بیمار،شوہر بیمار، بےروزگاری، گھر کے اخراجات اور مکان کا کرایہ وغیرہ
  • ان خواتین نے آٹھ سے دس مرد رکھے ہوتے ہیں جو مختلف اوقات میں ان خواتین کو بلاتے ہیں۔ اکثریت مردوں کی شادی شدہ ہیں اور چالیس سال کے لگ بھگ ہے جی غور سے پڑھیں اس لفظ کو "چالیس سال" جس میں اچھی فیملی کے لوگ بھی شامل ہیں اعلی تعلیم یافتہ بھی، کاروباری بھی، مڈل کلاس بھی، بچوں والے بھی، ان خواتین نے بتایا کہ شادی شدہ مرد شوق سے بلاتے ہیں. اپنے ہی گھر میں.. یا کسی ہوٹل۔ یا کہیں اور شادی شدہ مردوں سے مسلے مسائل نہیں ھوتے۔ وہ اپنے کام سے کام رکھتے ہیں. نوجوانوں کی بہ نسبت بہتر ہوتے ہیں۔ نوجوان جذباتی بے وقوف اور بعد میں تنگ کرتے ہیں۔ بے روز گار ہوتے ہیں تو پیسے ہی نہیں ہوتے ۔ کیا فایدہَ؟
  • اتنی تفصیل لکھنا کافی ہے
  • زنا کس قدر عام ھورہا ہے. اب زنا کے اڈے نہیں ہوتے ہر گلی محلے میں یہ سہولت موجود ہے. جس نے غلط کام کی طرف جانا ھے اسے کوئی نہیں روک سکتا
  • ہم جب بات کرتے ہیں دوسری تیسری شادی کو عام کیا جائے تو اکثر خواتین پر یہ کسی کفریہ نظریہ سے کم نہیں ہوتا، سماج و معاشرہ میں مرد حضرات بھی عجیب و غریب نظروں سے دیکھتے ہیں اور چوک چوراہوں پر چرچہ کا موضوع بھی بن جاتی ہے یہ بات۔

 https://youtu.be/1YZyTOuTK1g

(یہ ویڈیو بھی ضرور دیکھیں (ایک لیڈی رکشا ڈرائیور کی اسٹوری 

  • خواتین کو کیا پتہ باہر کیا ھوتا ھے برائی کتنی کس انداز سے ہماری رگوں میں شامل ہوگئی ہے. یہ خواتین تو ہندوؤں کے کلچر سے نکل ہی نہیں رہی وہی سوتن وہی رسومات ذہنی غلامی دقیانوسی سوچ سے جڑی ہیں۔  جو تھوڑی بہت قائل ہوتی ہیں تو اتنے سخت قسم کی شرائط لگا دیتی ہیں کہ جس کا اسلام سے تعلق بھی نہیں۔ پھر جب کچھ نہیں سمجھ آتا تو کہتی ہیں ہمت ھے تو کر لو کس نے روکا ہے
  • میں انتہائی ذمہ داری سے کہتا ہوں جس مرد نے برائی کی طرف جانا ہے ان کی بیویوں کو ہوا بھی نہیں لگتی۔ لاکھ جاسوسی کر لیں لاکھ اپنے دماغ کے فتنے کھول لیں مگر نہیں.۔ ناکام ہی رہتی ہیں ۔ جو نیک نظر آتے ہیں پردے کے پیچھے کیا ہے صرف اللہ جانتا ہے. الزام تراشی نہیں ذمہ داری سے کہتا ہوں بہت کچھ دیکھا ہے
  • بھوک کا اعلاج روٹی ہے اور بھوک گناہ گار کو بھی لگتی ہے نیک انسان کو بھی اسی طرح شہوت گناہ گار کو بھی ہے نیک انسان کو بھی۔  شہوت کا اعلاج نکاح ہے اللہ نے نکاح ہی بتایا ہے ایک کرو، دو کرو تین کرو، چار کرو اور پھر یہ  دور بھی ایسا ہے جہاں بے راہ روی فحاشی عریانیت عام ھے
  • حدیثیں اور وعیدیں سنا کر جنت دوزخ کے فیصلے سنا دینا آسان ھے مگر جو حل جوعمل بتا دیا اللہ نے اس پر عمل نا کرنا کیا عقلمندی ہے ؟ایسے ہی باتیں کرتے رھے تو ہمارا معاشرہ زانی ھوجائے گا۔ نکاح بوجھ ھوجائے گا زنا عام زندگی میں شامل ھوجائے گا
  • اسلام عین فطرت کے مطابق دین ھے۔ فطرت کے اصول میں جب جہاں انسان نے مداخلت کی بگاڑ پیدا ھوا ھے
  • میرا تاریخی جملہ یاد رکھنا...." مرد ایک عورت کے لیے بنا ہی نہیں ھے"

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl