بابری مسجد شہید کرنے والے فرقہ پرستوں کو سخت سزا دو
بابری مسجد بچاؤ کمیٹی کی جانب سے کل دوپہر ساڑے تین بجے بڑا قبرستان پہنچ کر اذان دی جائے گی.
مالیگاؤں ( پریس ریلیز) 6 دسمبر 28 برس پہلے فرقہ پرستوں نے بابری مسجد کی مسماری کے ساتھ ساتھ ملک کے سیکولر دستور کا بھی گلا گھونٹ دیا. مالیگاؤں شہر جوکہ ہمیشہ سے فرقہ پرستوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہوتا ہے، ساتھی نہال احمد نے 6 دسمبر بابری مسجد شہادت کے روز سے احتجاجاً تا حیات کالی فیت لگائی. اور ہر سال 6 دسمبر کو بابری مسجد بچاؤ کمیٹی کے بینر تلے ساتھی نہال احمد اور ساتھی بلند اقبال نے احتجاج کرکے حکومت کو احساس دلایا تھا کہ ملک کے سیکولرازم کو نیست و نابود کیا گیا اسی کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے بابری مسجد مسمار کرنے والے فرقہ پرستوں کو سخت سزا دے کر سیکولر طبقے کو مطمئن کرنے کا بھی مطالبہ کیا کرتے تھے. چونکہ سپریم کورٹ نے بھی بابری مسجد قضیہ کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ بابری مسجد مسمار کرنا بھی غیر قانونی عمل تھا اس بنیاد پر بابری مسجد بچاؤ کمیٹی کے اراکین اپنے احتجاج کی نوعیت کو تبدیل کرتے ہوئے ساتھی مستقیم ڈگنیٹی کی قیادت میں 6 دسمبر بروز اتوار کو 28 سالہ یومِ سیاہ پر مالیگاؤں شہر کے 28 مقامات سے تین تین افراد کی شکل میں 3 بج کر 45 منٹ پر بڑا قبرستان پہنچیں گے. جہاں ساتھی نہال احمد اور ساتھی بلند اقبال کی قبور پر اذان و فاتحہ خوانی کی جائے گی. اس کے بعد بابری مسجد بچاؤ کمیٹی کے اراکین بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر (جن کی برسی کے دن فرقہ پرستوں نے سیکولر دستور کو کمزور کرنے کیلئے بابری مسجد شہید کی) کے مجسمے کے پاس پہنچ کر اپنا مطالبہ متعلقہ حکام کے سامنے پیش کریں گے.
لہٰذا جنتادل سیکولر ذمہ داران، کارپوریٹرس، ورکرس اور ہم خیال پارٹی متحدہ محاذ سرپرست، ذمہ داران، کارپوریٹرس، ورکرس کل دوپہر ساڑے تین بجے سوشل ڈسٹنسنگ (سماجی فاصلے) کا خیال رکھتے ہوئے تین تین افراد بڑے قبرستان پہنچیں
عارف حسین پاپا
صدر یوا جنتادل سیکولر مالیگاؤں