ممبئی :(محمد یوسف رانا )رام مندر تعمیر کی آڑ میں ۲۰۲۴؍کے لوک سبھا انتخاب کے لئے تشہیر بی جے پی نے شروع کر دی ہے اور انتخاب کے لئے رام للا کے نام کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔گھر گھر جا کر چندہ مانگنے کے نام پر بی جے پی اپنے لئے ووٹ مانگنے کی بھی تیاری کر رہی ہے ۔ شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا کے اداریہ میں بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے شیوسینا نے کہا ہے کہ جب وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کہہ چکے ہیں کہ رام ندر تعمیر میں کسی طرح کی رکاوٹ نہیں آئے گی اور فنڈ پوری طرح سے دستیاب کرایا جائے گا تو بی جے پی کے رضاکار چندہ کیوں جمع کر رہے ہیں ۔ سامنا کے اداریہ پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر آشش شیلار نے کہا کہ اگر بھگوان رام کا مندر عوام کے پیسے اور اشتراک سے بن رہا ہے تو یہ مندر عوام کا ہی ہو گا یہ کسی پارٹی خاص یا کسی خصوصی شخص کا نہیں ہو گا اور اگر عوام اپنی مرضی سے اشتراک کرنا چاہہ رہی ہے تو پھر شیوسینا کے پیٹ میں درد کیوں ہو رہا ہے ؟ شیوسینا بھگوان رام مخالف رول لگاتار اپنا رہی ہے اس کی یہی کوشش رہی ہے کہ کسی بھی طرح سے بھگوان رام کے کام میں رکاوٹ ڈالا جائے ۔ جب رام مندر کا بھومی پوجن ہو رہا تھا اس وقت بھی شیوسینا نے ایسے ہی رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تھی اب جب لوگوں سے چندہ لینے کی بات ہو رہی ہے تو شیوسینا یہ کام کر رہی ہے ۔
یہ بات آشش شیلار نے سامنا اخبار میں شائع اداریہ پر کہی ہیں ۔ سامنا میں اس معاملے پر طنز کستے ہوئے لکھا گیا ہے کہ اب اس مندر تعمیر کام کے لئے ہر گھر سے چندہ جمع کرنے والی ٹولی بنائی گئی ہے جو کہ مزیدار ہے ۔ چار لاکھ رضاکار چندہ کے لئے ہر دروازے پر جائیں گے یہ رضاکار کون ہیں ؟۔ ان کی تقرری کس نے کی ؟مندر تعمیر کا خرچ تقریبا ۳۰۰کروڑ ہے ۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے رام مندر تعمیر کے خرچ کی فکر نہ کریں ایسا کہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مریادا پرشوتم رام کا مندر ملک کے وقار کا مندر ہے اور اس کے لئے دنیا بھر کے ہندوتواوادیوں نے پہلے ہی خزانہ خالی کر دیا ہے اس لئے گھر گھر جا کر چندہ جمع کرنے سے کیا حاصل ہو گا؟ اس کام کے لئے چار لاکھ رضاکاروں کی تقرری ہوئی ہو گی تو ان رضاکاروں کی اہم تنظیم کون سی ہے یہ واضح ہو جائے تو اچھا ہو گا ۔
سامنا اخبار نے الزام عائد کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ۴؍لاکھ رضاکار ایک آدھ پارٹی کے سیاسی پرچارک کے طور پر گھر گھر جانے والے ہوں گے تو یہ مندر کے لئے اپنا خون بہانے والوں کی آتما کی توہین ہو گی ۔ مندر کی لڑائی سیاسی نہیں تھی وہ پورے ہندو جذبات کا مظہر تھا اس مظہر سے ہی ہندوتوا کی چنگاری جل اٹھی اور آج کی بی جے پی اسی آگ پر پکی روٹیاں کھا رہی ہے ۔حالانکہ ہمیں اس کا افسوس نہیں ہے ۔ شیوسینا نے رام مندر تعمیر کے لئے ایک کروڑ کا فنڈ سب سے پہلے رام للا کے بینک اکاونٹ میں جمع کیا ہے اس کام کے لئے ایودھیا میں رام للا کے نام سے بینک اکاونٹ کھولا گیا ہے اس میں دنیا بھر کے رام بھکت کھلے ہاتھوں سے مدد کر رہے ہیں ۔ مندر کے لئے لگنے والی ۳۰۰؍کروڑ کا فنڈ پربھو شری رام کے نام پر بینک اکاونٹ میں جمع ھی ہو گیا ہو گا ۔ رام مندر کو لیکر شیوسینا نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر بڑا الزام عائد کرتے ہوئے سامنا اخبار میں لکھا ہے کہ ۲۰۲۴؍کے لوک سبھا انتخاب کے لئے رام للا کے نام کا استعمال کیا جا رہا ہے گھر گھر جا کر چندہ مانگنے کے نام پر بی جے پی اپنے لئے ووٹ مانگنے کی بھی تیاری کر رہی ہے ۔ شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا نے لکھا ہے کہ مکر سنکرانتی سے رام مندر کے لئے چندہ جمع کرنے کا کام شروع ہونے والا ہے جس کیلئے رضاکار ۱۲؍کروڑ خاندانوں سے رابطہ کریں گے یہ رضاکار ہر گاوں میں جائیں گے اور چندہ مانگیں گے ۔ عدالت کا فیصلہ آتے ہی وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں مندر کا بھومی پوجن بھی ہوا اور اب مندر کا کام تیزی سے چل رہا ہے یعنی کہ ۲۰۲۴؍کے لوک سبھا انتخاب کے پہلے ہی مندر کی تعمیر ہو جائے گی ۔بی جے پی رام مندر کی تعمیر کی آڑ میں چندہ جمع کرنے کے بجائے ۲۰۲۴؍کیلئے اپنی تشہیر کر رہی ہے
ممبئی :(محمد یوسف رانا )رام مندر تعمیر کی آڑ میں ۲۰۲۴؍کے لوک سبھا انتخاب کے لئے تشہیر بی جے پی نے شروع کر دی ہے اور انتخاب کے لئے رام للا کے نام کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔گھر گھر جا کر چندہ مانگنے کے نام پر بی جے پی اپنے لئے ووٹ مانگنے کی بھی تیاری کر رہی ہے ۔ شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا کے اداریہ میں بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے شیوسینا نے کہا ہے کہ جب وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کہہ چکے ہیں کہ رام ندر تعمیر میں کسی طرح کی رکاوٹ نہیں آئے گی اور فنڈ پوری طرح سے دستیاب کرایا جائے گا تو بی جے پی کے رضاکار چندہ کیوں جمع کر رہے ہیں ۔ سامنا کے اداریہ پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر آشش شیلار نے کہا کہ اگر بھگوان رام کا مندر عوام کے پیسے اور اشتراک سے بن رہا ہے تو یہ مندر عوام کا ہی ہو گا یہ کسی پارٹی خاص یا کسی خصوصی شخص کا نہیں ہو گا اور اگر عوام اپنی مرضی سے اشتراک کرنا چاہہ رہی ہے تو پھر شیوسینا کے پیٹ میں درد کیوں ہو رہا ہے ؟ شیوسینا بھگوان رام مخالف رول لگاتار اپنا رہی ہے اس کی یہی کوشش رہی ہے کہ کسی بھی طرح سے بھگوان رام کے کام میں رکاوٹ ڈالا جائے ۔ جب رام مندر کا بھومی پوجن ہو رہا تھا اس وقت بھی شیوسینا نے ایسے ہی رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تھی اب جب لوگوں سے چندہ لینے کی بات ہو رہی ہے تو شیوسینا یہ کام کر رہی ہے ۔
یہ بات آشش شیلار نے سامنا اخبار میں شائع اداریہ پر کہی ہیں ۔ سامنا میں اس معاملے پر طنز کستے ہوئے لکھا گیا ہے کہ اب اس مندر تعمیر کام کے لئے ہر گھر سے چندہ جمع کرنے والی ٹولی بنائی گئی ہے جو کہ مزیدار ہے ۔ چار لاکھ رضاکار چندہ کے لئے ہر دروازے پر جائیں گے یہ رضاکار کون ہیں ؟۔ ان کی تقرری کس نے کی ؟مندر تعمیر کا خرچ تقریبا ۳۰۰کروڑ ہے ۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے رام مندر تعمیر کے خرچ کی فکر نہ کریں ایسا کہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مریادا پرشوتم رام کا مندر ملک کے وقار کا مندر ہے اور اس کے لئے دنیا بھر کے ہندوتواوادیوں نے پہلے ہی خزانہ خالی کر دیا ہے اس لئے گھر گھر جا کر چندہ جمع کرنے سے کیا حاصل ہو گا؟ اس کام کے لئے چار لاکھ رضاکاروں کی تقرری ہوئی ہو گی تو ان رضاکاروں کی اہم تنظیم کون سی ہے یہ واضح ہو جائے تو اچھا ہو گا ۔
سامنا اخبار نے الزام عائد کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ۴؍لاکھ رضاکار ایک آدھ پارٹی کے سیاسی پرچارک کے طور پر گھر گھر جانے والے ہوں گے تو یہ مندر کے لئے اپنا خون بہانے والوں کی آتما کی توہین ہو گی ۔ مندر کی لڑائی سیاسی نہیں تھی وہ پورے ہندو جذبات کا مظہر تھا اس مظہر سے ہی ہندوتوا کی چنگاری جل اٹھی اور آج کی بی جے پی اسی آگ پر پکی روٹیاں کھا رہی ہے ۔حالانکہ ہمیں اس کا افسوس نہیں ہے ۔ شیوسینا نے رام مندر تعمیر کے لئے ایک کروڑ کا فنڈ سب سے پہلے رام للا کے بینک اکاونٹ میں جمع کیا ہے اس کام کے لئے ایودھیا میں رام للا کے نام سے بینک اکاونٹ کھولا گیا ہے اس میں دنیا بھر کے رام بھکت کھلے ہاتھوں سے مدد کر رہے ہیں ۔ مندر کے لئے لگنے والی ۳۰۰؍کروڑ کا فنڈ پربھو شری رام کے نام پر بینک اکاونٹ میں جمع ھی ہو گیا ہو گا ۔ رام مندر کو لیکر شیوسینا نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر بڑا الزام عائد کرتے ہوئے سامنا اخبار میں لکھا ہے کہ ۲۰۲۴؍کے لوک سبھا انتخاب کے لئے رام للا کے نام کا استعمال کیا جا رہا ہے گھر گھر جا کر چندہ مانگنے کے نام پر بی جے پی اپنے لئے ووٹ مانگنے کی بھی تیاری کر رہی ہے ۔ شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا نے لکھا ہے کہ مکر سنکرانتی سے رام مندر کے لئے چندہ جمع کرنے کا کام شروع ہونے والا ہے جس کیلئے رضاکار ۱۲؍کروڑ خاندانوں سے رابطہ کریں گے یہ رضاکار ہر گاوں میں جائیں گے اور چندہ مانگیں گے ۔ عدالت کا فیصلہ آتے ہی وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں مندر کا بھومی پوجن بھی ہوا اور اب مندر کا کام تیزی سے چل رہا ہے یعنی کہ ۲۰۲۴؍کے لوک سبھا انتخاب کے پہلے ہی مندر کی تعمیر ہو جائے گی ۔